لاہور کے سانحہ مال روڈ کو 2 سال مکمل ہو گئے

Last Updated On 13 February,2019 05:57 pm

لاہور: (دنیا نیوز) شہید ہونے والے تو جہاں فانی سے رخصت ہو گئے لیکن اپنے پیچھے واقعہ کی تلخ یادیں چھوڑ گئے۔ دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی کے دوران 7 پولیس افسران اور اہلکاروں سمیت 14 افراد نے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

 

13 فروری 2017ء، یہ وہ دن تھا جب وطن دشمن عناصر نے صوبائی دارالحکومت لاہور کو اپنا ہدف بنایا۔ مال روڈ پر جاری احتجاجی دھرنے پر خود کش حملہ کیا جس کی زد میں آ کر ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین، ایس ایس پی آپریشنز لاہور زاہد محمود گوندل سمیت 7 پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے۔ واقعہ میں 7 شہری بھی جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔

اس افسوسناک واقعہ کو 2 سال بیت گئے ہیں، جانے والے تو جہانِ فانی سے رخصت ہو گئے مگر ان کی یادیں آج بھی زندہ ہیں۔ چیف ٹریفک آفیسر لیاقت علی ملک کا کہنا ہے کہ دشمن کی تخریبی کارروائیاں روکنے کے لئے وہ ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔

شہید پولیس افسران کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لاہور پولیس کے فیسیلی ٹیشن سنٹر کو شہید ایس ایس پی زاہد محمود گوندل جبکہ گلبرگ کے نئے تعمیر کردہ انڈرپاس اور ٹریفک پولیس کے مناواں ٹریننگ سکول کو ڈی آئی جی سید احمد مبین کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔