'پنجاب، بلوچستان اور کے پی کی پیپلز پارٹی کیلئے ایک ہی بیرک کافی ہے'

Last Updated On 13 March,2019 08:04 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آج سے ہی جیل بھرو تحریک شروع کر دے، جیل بھرو تحریک کا آغاز لاہور سے شروع کیا جائے، پنجاب میں ضمانتیں ضبط کروانے والوں کو جیل میں ڈالیں، پنجاب بلوچستان اور کے پی کی پیپلز پارٹی کے لیے ایک ہی بیرک کافی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ میاں صاحب دل کے مریض ہیں، سندھ میں علاج کی پیشکش نہ دی جائے، سندھ کے ہسپتالوں میں علاج نواز شریف برداشت نہیں کر پائیں گے، سندھ کے ہسپتالوں سے بہتر ہے کہ علاج ہی نہ کروائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے دو ہفتوں میں نئے ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کر دیے جائیں گے، ارشد خان بورڈ کے چئیرمین اور ایم ڈی نہیں ہوں گے، چوہدری ارشد خان نے ایم ڈی پی ٹی وی کے لیے درخواست بھی نہیں دی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا صحافیوں سے گفتگو میں یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں سول ملٹری تعلقات اس وقت مثالی ہیں، خوش قسمتی سے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر مرحلہ وار عملدرآمد جاری ہے ، فاٹا انضمام نیشنل ایکشن پلان کی بڑی کامیابی ہے، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ کا متحمل نہیں ہو سکتا ، جون تک ایف اے ٹی ایف کے ستر فیصد شرائط پوری کر دی جائیں گی، توقع ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی لسٹ سے نکل جائے گا، فوجی عدالتوں کی توسیع کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کریں گے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے شاہ محمود قریشی کو فوجی عدالتوں کے معاملے پر اپوزیشن سے رابطوں کی زمہ داری دی ہے، افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں ، افغانستان میں اتفاق رائے سے حکومت بننے جا رہی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا وزیر اعظم کل نئی ویزا پالیسی کا اعلان کر رہے ہیں ، پہلے مرحلے میں پانچ ممالک کے شہریوں کو ای ویزا پالیسی متعارف کروا رہے ہیں ، 170 ممالک کو ای ویزا ، 90 ممالک کو بزنس اور 55 کو آن ارائیول ویزا کی سہولت ملے گی ، پاکستانی میڈیا بھارتی انتخابات کی کوریج کرنا چاہتے ہیں الیکشن کی کوریج کے لیے بھارتی ہائی کمیشن کو خط لکھ رہے ہیں۔

یاد رہے کہ فواد چوہدری کی یہ گفتگو بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس کے جواب میں تھی جس میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین بار منتخب وزیراعظم کوٹ لکھپت جیل میں بیمار اور گرفتار ہیں لیکن کالعدم تنظیموں کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔ کیا کسی کالعدم تنظیم کو آمدن سے زائد اثاثوں پر گرفتار نہیں کر سکتے؟ کالعدم تنظیمیوں کیخلاف جے آئی ٹی کیوں نہیں بنتی؟ کل بھی ہمارا مطالبہ تھا اور آج بھی یہی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرو۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ وفاق سندھ کا حق اسے نہیں دے رہا۔ غیر جمہوری طریقے سے سندھ کا حق چھینا جا رہا ہے لیکن ہمارے خلاف سازشیں کرنے والے کامیاب نہیں ہونگے۔ ہم سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ غیر جمہوری قوتیں ایسی بات کرتی ہیں پیپلز پارٹی ڈیلیور نہیں کر سکتی، اگر ایسی بات ہے تو سندھیوں سے پوچھا جائے وہ ہمیں کیوں ووٹ دیتے ہیں؟

 

Advertisement