خرکمر چیک پوسٹ پر کیا ہوا؟ مسلح کون تھا، بڑا سچ سامنے آگیا

Last Updated On 29 May,2019 10:35 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) رہنما کے ساتھی ڈاکٹر عالم نے ویڈیو بیان میں اعتراف کیا ہے کہ محسن داوڑ چیک پوسٹ حملے کے وقت مسلح گروہ کیساتھ آیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق جتنا جھوٹ پھیلائیں، سچ چھپ نہیں سکتا۔ خرکمر چیک پوسٹ پر کیا ہوا؟ مسلح کون تھا، بڑا سچ سامنے آ گیا ہے۔ اس سچائی کی گواہی خود پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ کے اپنے ساتھی نے دے دی ہے۔ محسن داوڑ کے ساتھی ڈاکٹر عالم نے اعتراف کیا ہے کہ اس وقت محسن داوڑ مسلح تھا۔

پی ٹیم ایم رہنما کے ساتھی ڈاکٹر عالم نے ویڈیو انٹرویو میں حقیقت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ چیک پوسٹ پر حملے کے وقت محسن داوڑ مسلح گارڈ کے ساتھ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: محسن داوڑ اور علی وزیر گروپ کا چیک پوسٹ پر حملہ، 5 فوجی زخمی

مسلح ہو کر یہ گروہ چیک پوسٹ پر کیا کرنے آیا تھا؟ ثابت ہو گیا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کی کمان میں گروہ چیک پوسٹ پر حملہ آور ہوا۔

ادھر پی ٹی ایم کے دوسرے رہنما علی وزیر کی لوگوں کو چیک پوسٹ پر حملے کیلئے اکسانے کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔ چھپے ہونے کے دوران بنائی گئی ویڈیو میں محسن داوڑ نے 2 بیئریرز عبور کرنے کا اعتراف کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں محسن داوڑ اور علی وزیر گروپ نے شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر حملہ کر کے 5 فوجیوں کو زخمی کر دیا تھا، ان میں سے ایکک زخمی جوان گل خان شہید ہو گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہید سپاہی گل خان جمرود ضلع خیبر کا رہائشی تھا۔ شہید سپاہی گل خان نے پسماندگان میں تین بیٹے اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان چیک پوسٹ حملہ، زخمی جوان گل خان شہید: آئی ایس پی آر

محسن داوڑ نے ساتھیوں کے ہمراہ خرکمر میں چیک پوسٹ پر فائرنگ کی تھی۔ یہ لوگ دہشت گردوں کے سہولت کار کو چھڑانا چاہتے تھے۔ فائرنگ کے تبادلے میں شرپسندوں کے تین ساتھی ہلاک جبکہ دس زخمی ہو گئے تھے۔ اس موقع پر علی وزیر کو آٹھ ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا لیکن محسن داوڑ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ چیک پوسٹ پر موجود جوانوں نے انتہائی تحمل اور صبر کا مظاہرہ کیا لیکن علی وزیر اور محسن داوڑ کے گروپ نے چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ اور اشتعال انگیز تقاریر کیں۔ فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں ان کے تین ساتھی ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے۔ تمام زخمیوں کو آرمی ہسپتال میں طبی امداد کے لیے منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چیک پوسٹ حملہ: عدالت نے علی وزیر کو سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا

دوسری جانب افغان میڈیا کی جانب سے شمالی وزیرستان معاملے پر شرپسندی کرنے اور سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر جاری کرنے پر معذرت بھی کی گئی تھی۔

پاجوک افغان نیوز نے پی ٹی ایم کے مظاہرے کے حوالے سے پراپیگنڈہ تصویر جاری کی تھی۔ سوشل میڈیا پر کسی اور واقعے کے زخمیوں کی پرانی تصاویر کو آج کے واقعہ سے جوڑ کر پراپیگنڈہ کیا جا رہا تھا۔
 

Advertisement