’شو آف ہینڈ سے سینیٹ انتخاب کی تجویز بڑی سیاسی جماعتوں نے خود رد کی‘

Last Updated On 02 August,2019 07:43 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائےاطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ جب وزیراعظم عمران خان نے سیکرٹ بیلٹنگ کی بجائے شو آف ہینڈ کے ذریعے سینیٹ انتخاب کی تجویز دی تھی تو دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے اسے رد کر دیا تھا۔

مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جس نے وفاداریاں بدلنے پر اپنی جماعت کے صوبائی ممبران کے خلاف کاروائی کی۔ اب بھی اس ضمن میں مثبت اقدام اور ترمیم کی حمایت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ احسن اقبال صاحب! تحقیقاتی کمیٹی ضرور بنائیں لیکن تحقیقات کا دائرہ چھانگا مانگا کے جنگلات اور مری کی پر فضا مقام پر قائم ریسٹ ہاؤسز تک وسیع کریں۔ ملکی سیاست میں اخلاقیات کا گلا گھونٹنے والے آج کس منہ سے گلے پھاڑ کر اخلاقی سیاست کا درس دیتے ہیں؟

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں عوام سے مسترد ہونے کے بعد کل آپ کو سینیٹ میں شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا۔ اعوان ان دو جماعتوں نے کرپشن سے ناطہ نہ توڑا تو چند اضلاع تک محدود ہو جائیں گی۔ کرپٹ قیادت کا دفاع کرنے والوں کا کوئی مستقبل نہیں۔

اس سے قبل بھی ٹویٹس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 2013میں ظل سبحانی نے الیکشن نتائج سے پہلے ہی اعلان کر کے جو دھاندلی کی تھی وہ راجکماری کیوں بھول گئیں؟ ذاتی اور سیاسی مفاد کیلئے آپ نے وفاق کی علامت ادارے کو بھی معاف نہیں کیا۔

مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ چھانگا مانگا گروپ آف انڈسٹریز چلانے والے آج کس منہ سے ضمیر کی آواز پر لبیک کہنے والوں کے خلاف بول رہے ہیں؟ راجکماری جی آنکھیں کھولیں۔ یہ نیا پاکستان ہے، یہاں لوگ ضمیر کی آواز پر موروثی غلامانہ سیاست کو مسترد کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ کی جیت نے جمہوریت کو روبوٹ کی طرح چلانے والوں کی سیاست دفن کر دی ۔اپوزیشن پہلے اپنی صفوں میں جمہوریت کو فروغ دے۔ معزز سینیٹرز کو دھمکیاں دینا انتہائی قابل مذمت ہے۔اپنی مرضی سے ووٹ دینا ہی اصل جمہوریت ہے۔

Advertisement