سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو امریکا لے جانا پڑ سکتا ہے: خاندانی ذرائع

Last Updated On 08 December,2019 07:51 pm

لندن: (مانیٹرنگ ڈیسک) شریف خاندان کے ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت بہتر نہیں ہو رہی، ان کو مکمل علاج کے لئے امریکا لے جانا پڑ سکتا ہے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے دماغ کو خون سپلائی کرنے والی شریان کی رکاوٹ دور کرنے کی ٹیکنالوجی برطانیہ میں دستیاب نہیں ہے، ان کی صحت بہتر نہیں ہو رہی۔ ان کو مکمل علاج کے لئے امریکا لے جانا پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم نواز شریف کے پی ای ٹی سکین کی رپورٹس آگئی

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے برطانیہ کو ایک خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سزا یافتہ نواز شریف ضمانت کے بعد آپ کے ملک میں زیر علاج ہے۔ خط میں برطانوی حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ نواز شریف کا علاج جیسے ہی مکمل ہو، انہیں واپس پاکستان بھیجا جائے۔ خط کے ساتھ نواز شریف کے مقدمات اور ضمانت کی تفصیلات بھی بھیجی گئی ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے چند روز قبل پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ نواز شریف جس ملک میں بھی جائیں گے اس ملک کو نواز شریف کے حوالے سے خط لکھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: علاج مکمل ہوتے ہی نواز شریف کو واپس بھیجا جائے: پاکستان کا برطانیہ کو خط

دوسری جانب لندن میں ایک اہم اجلاس کے بعد لیگی رہنماؤں ایون فیلڈ پہنچے جہاں انہوں نے میاں نواز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں ایاز صادق، مریم اورنگزیب، خرم دستگیر، سینیٹر پرویز رشید، خواجہ آصف، اسحق ڈار، احسن اقبال، امیر مقام اور رانا تنویر شامل تھے۔

نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے گزشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ نواز شریف کے پی ای ٹی سکین میں ایک سے زیادہ لیمف نوڈز پائے گئے ہیں۔ رائٹ ایگزیلیری لیمف نوڈز کا مزید معائنہ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کی اپیل 18 دسمبر کو سماعت کیلئے مقرر

ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ مزید ٹیسٹ کے بعد پتا چلے گا کہ لیمف نوڈز کی وجہ کیا ہے؟ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کے پیلیٹ لٹس کسی حد تک نارمل ہیں۔ جنھیں ادویات کے ذریعے خاص لیول پر رکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کے مرض کی مزید تحقیقات اور ریگولر فالو اپ جاری ہے، جس میں خون کے ٹیسٹ بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر عدنان نے طبی اصلاحات کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم کے رائٹ ایگزیلا میں نوڈز ہیں جو بڑے ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی قیادت میں لیگی رہنماؤں کی نواز شریف سے ملاقات


ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں نوازشریف کو ہارٹ اٹیک ہوا تھا۔ اس لیے کارڈیالوجی کی ایک ٹیم بھی ان کا معائنہ کر رہی ہے۔ انجیو گرام اور انجیو پلاسٹی کیا جائے گا جبکہ دماغ کو خون منتقل کرنے والی شریان کے علاج کیلئے ویسکولر سرجن کی خدمات لی ہیں۔ ویسکولر سرجن دوبارہ نواز شریف کو معائنہ کریں گے۔ دماغ کی شریان کی سرجری یا سٹنٹ ڈالا جائے گا۔
 

Advertisement