سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے پاور کا تقسیم کار کمپنیوں کے بلنگ نظام پر تحفظات کا اظہار

Last Updated On 23 December,2019 10:03 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور نے تقسیم کار کمپنیوں کے بلنگ نظام پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف شہروں میں بلنگ کا طریقہ کار مختلف ہے، اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیں کہ اس کا طریقہ کار کیا ہے؟

قائمہ کمیٹٰی برائے توانائی کے اجلاس میں سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ کراچی والوں کو باقی ملک سے چار روپے 81 پیسے سستی بجلی مل رہی ہے اور سستی بجلی دینے سے گردشی قرضے میں سالانہ 54 ارب روپے اضافہ ہو رہا ہے۔ بتایا جائے کہ کے الیکڑک کو سستی بجلی کیوں دی جا رہی ہے؟

نعمان وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی کے صنعتی صارفین کو 6.31 روپے فی یونٹ اور گھریلو صارفین کو 3.31 روپے فی یونٹ سستی بجلی مل رہی ہے، جس پر سیکرٹری توانائی نے کہا کہ مجھے آج اس بات کا پتا چلا، تحقیقات کروں گا، یہ بنیادی طور پر نیپرا کا کام ہے۔ ارکان نے تجویز دی کہ آئندہ اجلاس میں نیپرا کو بلایا جائے۔

سینٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سندھ گیس کی پیداوار میں خود کفیل ہے لیکن لوڈشیڈنگ عروج پر ہے۔ حیدر آباد میں سات گھنٹے بجلی بند ہوتی ہے۔ وفاق کا کوئی ادارہ ہماری بات نہیں مانتا۔ وفاق کہتا ہے کہ سندھ کی سکیموں کے لیے پیسے نہیں ہیں، یہ بات شرمناک ہے۔
 

Advertisement