کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے بہتر یہی لوگوں کو چین سے نہ نکالیں: ڈاکٹر ظفر

Last Updated On 30 January,2020 09:54 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ چین نے اس کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکا ہوا ہے۔ پاکستان، دنیا اور خطے کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ ہم لوگوں کو وہاں سے نہ نکالیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پوری دنیا کرونا وائرس سے بڑی پریشان ہے۔ کرونا وائرس کے معاملے پر عالمی ادارہ صحت نے 194 ممالک کو ہدایات جاری کی، پندرہ ممالک میں یہ بیماری پھیل چکی ہے۔ اب تک 7 ہزار 831 لوگوں میں کرونا وائرس ثابت جبکہ 170 لوگ اس بیماری کی وجہ سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چینی حکام نے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے خاطر خواہ کوششیں کیں: شاہ محمود

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ چین میں چار پاکستانی طلبہ کرونا وائرس سے متاثر ہوئے، تاہم اللہ کا شکر ہے ابھی تک پاکستان میں ایک بھی کرونا کا مریض نہیں ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے ہدایات جاری کی ہیں کہ کوئی بھی ملک چین میں اپنے شہریوں کو نہ نکالے۔ اگر ہم نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی طلبہ کو وہاں نکالا تو یہ وبا پھیل سکتی ہے۔ چین نے اس وائرس کو پھیلنے سے روکا ہوا ہے۔ ہم بھی ذمہ داری کا مظٓاہرہ کر رہے ہیں۔ تمام ایئرپورٹس پر حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ پاکستان، دنیا اور خطے کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ ہم لوگوں کو وہاں سے نہ نکالیں۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس: چین میں پاکستانی شہری خوف کا شکار، واپسی کی فلائٹس منسوخ

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ووہان شہر میں پاکستانی طلبہ کی فکر ہے۔ چین میں موجود پاکستانیوں کو روزمرہ کی ضروریات مہیا کی جا رہی ہیں۔ بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ چین کی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے۔ ہم عجلت میں کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جس سے بیماری کے پھیلاؤ کا سبب بن جائیں۔ بہت ضروری ہے کہ ہم چین کی پالیسی کی عزت کریں۔ چین نے ابھی تک کسی کونکالنے کی اجازت نہیں دی۔ ویانا کنونشن کے قوانین کے تحت کچھ سفارت کاروں کو نکالا گیا ہے۔ ہم چین کے ساتھ کھڑے ہیں ان کی بہترین پالیسی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت نے یاسمین راشد کی سربراہی میں کرونا وائرس سے متعلق کابینہ کمیٹی بنا دی

انہوں نے بتایا کہ چین کی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ پاکستانیوں کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹ لی جا رہی ہے۔ ووہان میں طلبہ نے ہمیں لکھا ان کا بڑا خیال رکھا جا رہا ہے۔ جس طرح تشویش پھیلائی جا رہی ہے ویسی صورتحال نہیں ہے۔ مناسب وقت پر مناسب اقدام کریں گے، عجلت کا مظاہرہ نہیں کرینگے۔

یہ بھی پڑھیں: سروسز ہسپتال میں‌زیر علاج چینی باشندوں میں کرونا وائرس کی تصدیق نہ ہوسکی

ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ جس طرح چین نے معاملے کوہینڈل کیا عالمی ادارہ صحت بھی تعریف کر رہا ہے۔ ووہان سے ابھی کسی کو آنے کی اجازت نہیں، جب چین سے فلائٹس آئیں گی تو ہر ممکن حفاظتی اقدام کیے جائیں گے

پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ وزارت صحت اس حوالے سے دن رات کام کر رہی ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے چاروں پاکستانیوں کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔ ان طلبہ نے خود درخواست کی ہمارے اور ہماری فیملی بارے میڈیا میں بات نہ کریں

ان کا کہنا تھا کہ چین میں 28 ہزار سے 30 ہزارکے قریب پاکستانی موجود ہیں۔ ابہام اسی وجہ سے ہے کہ تمام پاکستانیوں کی رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے تعداد کا پتا نہیں ہے۔ چین میں تمام پاکستانیوں سے درخواست کرتا ہوں سفارت خانے کی ویب سائٹ پر اپنی رجسٹریشن لازمی کروائیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے چین میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ مراد علی شاہ نے سیکریٹری خارجہ کو ٹیلفون کیا اور بتایا کہ 2 ہزار کے قریب سندھ کے شہری چین میں مقیم ہیں، ان میں سے زیادہ تر نوجوان طلبہ ہیں، جن کے اہلخانہ پریشان ہیں۔

انہوں نے چینی قونصل جنرل سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ سندھ کے شہر بدین کے تیس طلبہ وہاں پھنسے ہوئے ہیں،انھیں ہنگامی بنیادیوں پر اپنوں کو وطن واپس لایا جائے۔

 

Advertisement