انڈین خفیہ اہلکاروں کی قائم مقام پاکستانی ہائی کمشنرسے بدتہذیبی،گاڑی کاراستہ روک لیا

Last Updated On 04 June,2020 10:42 pm

نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت نے سفارتی آداب کی ایک بار پھر دھجیاں اڑا دیں، نئی دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کر دیا گیا۔ اطلاعات ہیں‌ کہ انڈین خفیہ ادارے کے اہلکاروں‌ نے قائم مقام پاکستانی ہائی کمشنرسے بدتہذیبی کی ہے.

باوثوق ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں بھارتی حکام پاکستانی ناظم الامور اور قائم مقام ہائی کمشنر کا راستہ روکتے رہے۔ سید حیدر شاہ کی گاڑی کا راستہ بار بار بھارتی خفیہ ایجنسی کے حکام کی جانب سے روکا گیا۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب سینئر سفارتکار دفتر سے گھر جا رہے تھے۔ سید حیدر شاہ کی گاڑی کا راستہ روک کر بدتہذیبی بھی کی گئی۔ پاکستان نے واقعہ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی اقدام ویانا کنونشن برائے سفارتی تعلقات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کےدو اہلکاروں پر تشدد، 24 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم

خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ دنوں بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے دو اہلکاروں کو 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا تھا۔

پاکستانی ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو بھجوائے گئے مراسلہ میں مودی سرکار نے الزام لگایا کہ دونوں اہلکار سفارتی آداب کے برعکس سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

مراسلہ میں کہا گیا کہ اس لیے دونوں اہلکاروں کو 24 گھنٹے میں بھارت سے جانا ہوگا۔ مراسلہ میں دونوں اہلکاروں کی کسی بھی غیر اخلاقی یا غیر سفارتی سرگرمی کا ذکر نہیں کیا گیا۔

دفتر خارجہ نے پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو ہندوستان سے نکالے جانے کے بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناپسندیدہ عمل قرار دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بھارتی اقدام میڈیا پر پاکستان مخالف پراپیگنڈہ کا حصہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی میں پاکستانی اہلکاروں کو جھوٹے الزامات پر اٹھایا گیا، الزامات قبول کرانے کے لیے ان پر تشدد کیا گیا، دباؤ ڈالا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔ بعد ازاں پاکستانی ہائی کمیشن کی مداخلت پر ان اہلکاروں کو چھوڑا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی اقدام قابل مذمت، ویانا کنونشن اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستانی ہائی کمیشن نے عالمی قوانین اور سفارتی آداب کے تحت ہر کام کی۔

عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارتی اقدام پاکستانی ہائی کمیشن کی سفارتی سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش ہے۔ بھارت ان اقدامات سے اندرونی اور بیرونی مسائل سے توجہ نہیں ہٹا سکتا اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں خلاف ورزیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتا ہے۔
 

Advertisement