اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے گورنر سندھ سمیت دیگر حکام کو ہدایت کی ہے کہ کے الیکٹرک اور عوامی مسائل کا حل ممکن بنایا جائے۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیر اسد عمر اور شہزاد قاسم نے خصوصی ملاقات کی جس میں صوبے میں کورونا کی صورتحال اور کے الیکٹرک سمیت دیگر ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر وزیراعظم نے تینوں شخصیات کو ہدایت کی کے الیکٹرک انتظامیہ سے جلد ملاقات کرکے لوڈشیڈنگ اور عوامی مسائل کا حل ممکن بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: یہ کراچی کے عوام کے مسائل کا ادارک، کے الیکٹرک کو 200 میگاواٹ مزید بجلی دینگے
اس سے قبل وفاقی وزیر اسد عمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ کے الیکٹرک کی ہم نے نجکاری کی۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ نیپرا میں سندھ کا نمائندہ صوبائی حکومت نے نامزد کیا ہے، وہ اس کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے۔ نیپرا میں کے الیکٹرک کے معاملے پر جمعے کو سماعت ہے۔ مون سون میں بارشوں سے جو پانی جمع ہوگا، اس کا ذمہ دار کون ہے؟
کے الیکٹرک کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ اس وقت کے الیکٹرک کو ایک سو میگاواٹ بجلی معاہدے سے اضافی دے رہے ہیں، کراچی میں بارش کا پانی کھڑا ہونے سے اموات ہوتی ہیں۔
وزیر توانائی کی جانب سے سندھ حکومت پر تنقید پر پیپلز پارٹی ارکان نے شور شرابہ شروع کر دیا۔ اس دوران حکومتی رکن اسلم خان نے زور زور سے پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان کو چپ کرو شرم کرو کی آوازیں دی تو خواتین ارکان نے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔ ڈپٹی اسپیکر کی ہدایت پر رکن اسلم خان نے معذرت کرلی۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی تقریر کے دوران آغا رفیع اللہ نے مداخلت کی تو ڈپٹی سپیکر نے جھاڑ پلا دی اور کہا کہ آپ نے پورے ایوان کو یرغمال بنا رکھا ہے، چپ کریں۔ اجلاس میں وفاقی وزیر امین الحق نے اعلان کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان منگل کو کے الیکٹرک کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دے گی۔