گلگت بلتستان انتخابات 2020ء حلقہ نگر 1 میں نئے چہروں کی بہار

Published On 11 November,2020 08:12 pm

لاہور: (دنیا الیکشن سیل) حلقہ نگر 1 میں سیاسی جماعتوں کے امیدواروں سمیت آزاد حیثیت سے اکثریت پہلی بار انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ نئے امیدوار کامیابی کے لیے پرجوش ہیں۔

نگر شہر کے اہم علاقوں پر مشتمل اس حلقے میں 23 ہزار 171 رجسٹرڈ ووٹرز حق رائے استعمال کریں گے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 12 ہزار 731 ہے جبکہ 10 ہزار 440 خواتین ووٹرز ہیں۔

انتخابات میں سیاسی زور آزمائی کیلئے 18 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں سے 13 آزاد ہیں۔ اس حلقے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پرانے سیاسی کارکن اور پارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

امجد حسین گلگت حلقہ 1 سے بھی پیپلز پارٹی کی جانب سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ امجد حسین نے ماضی میں 2009ء اور 2015ء کے انتخابات میں حصہ لیا جس میں ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، البتہ 2009ء میں ان کو کونسل ممبر نامزد کر دیا گیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ضلع نگر یوتھ ونگ کے صدر عارف حسین کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ عارف حسین کا یہ پہلا الیکشن ہے۔ اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ذوالفقار علی جو پہلی دفعہ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ (ق) نے بھی اس مرتبہ نئے چہرے پر انحصار کرتے ہوئے معروف کاروباری شخصیت ہدایت حسین میر کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ اسلامی تحریک پاکستان کی جانب سے اس دفعہ محمد ایوب پر انحصار کیا گیا ہے جو نگر چیمبر آف کامرس کے سابقہ صدر بھی رہ چکے ہیں۔

اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے علاقی رہنما محمد جاوید پارٹی ٹکٹ جاری نہ کیے جانے پر آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ نگر شہر کا حلقہ1، ضلع نگر کا حصہ ہے۔

اس ضلع کی کل آبادی 75 ہزار سے زائد ہے اور بیشتر کا ذریعہ معاش ملازمت اور زمینداری ہے۔ گلگت بلتستان کا یہ ضلع رائل پیلس، نگرِ خاص، وادی مناپن، وادی سمایر، رش لیک اور راکا پوشی زیرو پوائنٹ کی وجہ سے معروف ہے۔

یہ حلقہ نگر شہر کے اہم علاقوں سکندر آباد، جعفر آباد، غلمت چھلت اور یو سی پھکر چھپروٹ، مناپن، پسن، میاچھر، ڈاڈیمل، چھلت بالا، چھلت پائین، بڈہلس، برداس، برخاص پر مشتمل ہے۔

ضلع نگر کے حلقہ نگر 1 میں تقریباً 72 فیصد شرح خواندگی ہے مگر کسی خاتون امیدوار کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے گئے۔ اس حلقے میں مسلکی اثر رسوخ بہت زیادہ ہے۔ جس کی وجہ سے مسلکی ووٹ کسی بھی امیدوار کی کامیابی میں اہم کردار ادا کریگا۔

مذہبی جماعتوں کی جانب سے تاحال کسی بھی امیدوار کی حمایت کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اس حلقے میں تقریباً 60 فیصد ووٹ مذہبی بنیادوں پر، 25 فیصد سیاسی اور 15 فیصد ووٹ شخصی بنیادوں پر کاسٹ کیا جاتا ہے۔ اس حلقہ کی اہم برادریوں میں بروشو، سادات، برچہ، راجہ، گشہ کچ، شین، یشکن، رونو، بلتی اور شیرعلیاٹ شامل ہیں۔

Advertisement