اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے استعفیٰ پیش کر دیا

Published On 21 December,2020 06:13 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز شریف نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز نے اپنا استعفیٰ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی پارٹی کا فیصلہ ہوگا اس پر عمل کروں گا۔ پی ڈی ایم استعفوں پر جو بھی فیصلہ کرے گی، اس کی پابندی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نئے پاکستان والوں کا جلد یوم حساب آنے والا ہے، حمزہ شہباز شریف

پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی ہزار کوششوں کے باوجود پارٹی میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی قیادت میں متحد ہے۔ نئے پاکستان والوں کا جلد یوم حساب آنے والا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اڑھائی سالوں میں ملک کا بیڑہ غرق کر دیا گیا۔ معیشت تباہ ہو کر رہ گئی ہے۔ آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ پاکستان اناڑیوں اور کنفیوژ حکمرانوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے جس کی سزا عوام کاٹ رہے ہیں۔ نااہلوں کا ٹولہ اپنی ناکامیوں اور نالائقیوں کو چھپانے کے لئے اداروں کے پیچھے چھپنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ بہت جلد ظلم کی رات ڈھلنے والی اور ختم ہونے والی ہے۔ بہت جلد ملک میں ن لیگ کی قیادت میں حقیقی جمہوریت پروان چڑھے گی۔

لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت کھوکھلی ہو چکی ہے۔ میں وثوق سے کہنا چاہتا ہوں کہ جب تاریخ میں پاکستان کی ڈوبتی ہوئی معیشت کی کہانی لکھی جائے گی تو اس میں نیب اور اس کا عمران خان نیازی کیساتھ گٹھ جوڑ سرفہرست ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے مقدمے یا نیب کی گرفتاری کی وجہ سے فکرمند نہیں بلکہ مجھے عام ریڑھی والے کی فکر ہے جس کی بچی بھوک سے تڑپ رہی ہے، مجھے غریب آدمی کی بے بسی پر رونا آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکمرانوں نے قوم کے سینے پر مہنگائی کے جو زخم لگائے، انھیں اس کا حساب دینا ہوگا۔ ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔ گندم چینی میں خود کفیل ملک میں دونوں چیزیں مہنگی ہونے کے باوجود دستیاب نہیں ہیں۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ آٹا، چینی پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے لوگ پریشان ہیں اور وزیراعظم کہتے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔ مجھے تو دور دور تک کوئی امید کی کرن نظر نہیں آتی۔ ملک معاشی طور پر کمزور ہوتے ہیں تو قومیں ڈوب جاتی ہیں۔ حکمرانوں کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے۔
 

Advertisement