ماحول اور اندرونی نظام سے متعلق ٹویٹ کرنیوالا سمارٹ درخت

Last Updated On 30 July,2019 10:29 pm

میسا چیوسیٹس: (ویب ڈیسک) امریکا میں ماہرین نے علم ماحولیات سے متعلق مطالعے کیلئے ایک درخت پر ان گنت سینسر نصب کئے ہیں جس کے ذریعے آب و ہوا میں تبدیلی کا احوال نہ صرف محفوظ کیا جاتا ہے بلکہ یہ درخت تمام تازہ اشارئیے ٹویٹ بھی کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی شہر میساچیوسیٹس کے ایک تحقیقی پارک میں شاہِ بلوط کا یہ درخت موجود ہے جو ماہرین کو تحقیق میں خاصی مدد فراہم کرتا ہے۔ جیسیا لی ہیسٹر نامی خاتون نے ان گنت سینسر لگوائے ہیں جسے ناردرن ایریزونا یونیورسٹی کے طالبعلم ٹِم ریڈمشر نے خاتون کی تحقیقی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا ہے جن کے سبب یہ درخت اطراف کے ماحول کو اس طرح محفوظ کرنے کے قابل ہوا ہے کہ ہوا میں نمی، درختوں میں پانی کے بہاو، تنے اور پتوں میں آکسیجن سمیت معلومات ٹویٹ کرتا رہتا ہے۔ 

اس سارے معاملے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹویٹس پڑھ کر ایسا لگتا ہے کہ درخت خود اپنی کہانی سنا رہا ہے۔ سائنسدانوں نے اس پورے نظام کے ذریعے درخت کو احساس اور آواز دینے کی کوشش کی ہے۔ ماہرین اس معلومات میں کسی طرح کی کمی بیشی نہیں کرتے لیکن اس کی معلومات ہارورڈ فاریسٹ آرکائیو میں بھی جمع ہوتی رہتی ہے۔

درخت کی بعض ٹویٹس پڑھنے کے لائق ہیں جیسے ’جہاں تک مجھے یاد ہے یہ میری زندگی کا 24 واں گرم ترین دن ہے اور اس کا ریکارڈ اس جنگل کے 55 سالہ ڈیٹا میں موجود ہے۔  اسی طرح اگر گرمی بڑھ جائے اور درخت میں مائعات کا بہاؤ سست پڑجائے تو درخت گرمی کی لہر کی صدا بھی لگاتا ہے۔ اس طرح کی مزید دیگر دلچسپ ٹویٹس بھی ہیں۔

اس سارے نظام کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ مطالعے کے طریقے کو مزیدار بنا دیا گیا ہے، اس طرح وہ لوگ جو کتابوں سے گھبراتے ہیں وہ درخت سے بھیجی گئی دلچسپ معلومات نہ صرف شوق سے پڑھتے ہیں بلکہ دیگر مختلف مطالعوں میں استعمال بھی کرتے ہیں۔