نیو یارک: (ویب ڈیسک) وٹس ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے حیران کن خبر آئی ہے جس کے مطابق آپ کسی کے بھی پیغام میں اپنی مرضی سے تبدیلی کر سکتے ہیں۔ ایک سال سے جاری اس خامی کو تاحال دور نہیں کیا جا سکا۔ اسی طرح دو مزید خامیاں سامنے آئی ہیں۔ ایک کو حکام نے ٹھیک کر دیا ہے تاہم تیسری خامی دور کرنے کا کام جاری ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک ایک سال گزرنے کے باوجود وٹس ایپ میں سامنے آنے والی خامی کو دور نہ کر سکی۔ بڑی خامی میں آپ کسی کے بھی پیغام میں من چاہی تبدیلی کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وٹس ایپ کا صارفین پر فیس نافذ کرنے کا اعلان
ماہرین کے مطابق ریلیز کیے گئے نئے ٹول سے وٹس ایپ پر آپ کسی کے بھی منہ میں اپنے الفاظ ڈال سکتے ہیں۔ سائبر سیکیورٹی پر کام کرنیوالی فرم چیک پوائنٹ نے ٹول کے ذریعے عملی مظاہرہ کر کے دکھایا ہے کہ کیسے کسی کے بھی پیغام میں من چاہی تبدیلی کر سکتا ہے جسے پکڑا بھی نہیں جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: نئی تحقیق، وٹس ایپ کا استعمال صحت کیلئے مفید قرار
فرم کے محقق اوڈڈ وینونو کا کہنا ہے کہ ٹول کی مدد سے کوئی بھی بدنیت صارف جعلی خبر بنا سکتا ہے اور فراڈ کر سکتا ہے۔ ٹول کے ذریعے کسی شخص کے پیغام کے الفاظ اس طرح تبدیل کیے جا سکتے ہیں کہ جیسے اسی نے ہی لکھے ہوں حالانکہ حقیقت میں اس کے پیغام میں وہ باتیں شامل ہی نہ تھیں۔
مذکورہ ٹول نے پیغام میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ وٹس ایپ کی سکیورٹی کی ایک اور خامی کو بے نقاب کیا ہے جس کے ذریعے بھیجنے والے شخص کی شناخت کو بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے یعنی آپ کسی ایک شخص کا پیغام دوسرے سے منسوب کر سکتے ہیں۔ محققین نے وٹس ایپ میں تیسری خامی کی بھی نشاندہی کی تاہم اسے فیس بک نے درست کر دیا جبکہ پیغام اور شناخت میں تبدیلی جیسی خامیوں کو درست کرنے میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔
اوڈڈ وینونو کا کہنا ہے کہ فیس بک نے انہیں بتایا ہے کہ دیگر خامیاں واٹس ایپ میں موجود حدبندیوں کے باعث دور نہیں کی جا سکتیں۔ اس کی بنیادی وجہ واٹس ایپ میں استعمال کی گئی انکرپشن ٹیکنالوجی ہے جس کی وجہ سے فیس بک کے لیے یہ صارفین کی جانب سے بھیجے گئے کسی بھی پیغام کو مانیٹرکرنا اور اس کے مستند ہونے کی تصدیق کرنا انتہائی مشکل ہے۔