روہنگيا مسلمانوں پر ڈھائے گئے مظالم کا بدلہ لیا جائے گا؟

Last Updated On 06 May,2018 09:52 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) برما حکومت کے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم، او آئی سی کے اجلاس میں مسلم ممالک نے اہم فیصلہ کر لیا۔

جرمن نیوز ویب سائٹ کے مطابق "آرگنائزيشن آف اسلامک کانفرنس" کے رکن ممالک نے ايک مہم شروع کی ہے، جس کا مقصد ميانمار حکومت کی جانب سے روہنگيا مسلم اقليت پر ڈھائے گئے مظالم کے تناظر میں بین الاقوامی سطح پر کارروائی کے ليے دباؤ ڈالنا ہے۔

بنگلہ ديشی دارالحکومت ڈھاکہ ميں او آئی سی کے دو روزہ اجلاس ميں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور سفارت کاروں نے ايک کميٹی تشکيل دی ہے جس کا مقصد ميانمار ميں روہنگيا مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزيوں کے ليے اس ملک کی حکومت کو انصاف کے کٹہرے تک لانا ہے اور اس کے ليے بین الاقوامی حمايت حاصل کرنا ہے۔

ميانمار کی ریاست راکھين ميں گزشتہ برس عسکری ‌آپريشن کے باعث سات لاکھ کے قریب روہنگيا مسلمانوں نے سياسی پناہ کے ليے بنگلہ ديش ہجرت کی۔ روہنگيا مہاجرین میانمار کی فوج پر تشدد اور جنسی زيادتی کی وارداتوں کے الزامات عائد کرتے ہيں۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کی جانب سے ميانمار ميں جاری مظالم کو متعدد مرتبہ "نسل کشی" سے تعبير کيا جا چکا ہے۔

Advertisement