جنگ نہیں چاہتے، مسلط کی گئی تو دفاع کیلئے آنکھ بھی نہیں جھپکیں گے: ایران

Last Updated On 19 September,2019 05:24 pm

تہران: (دنیا نیوز) ایران کا کہنا ہے کہ کسی ملک کیساتھ جنگ نہیں چاہتے، اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو دفاع کیلئے آنکھ بھی نہیں جھپکیں گے۔

اُدھر ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ایران کسی ملک کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا لیکن ہمارے اوپر کسی نے جنگ مسلط کرنے کی کوشش تو اس کے بہت خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو ایک انٹرویو کے دوران وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب یا امریکا کی طرف سے ہم پر مسلط کی جنگ کھلی جنگ تصور کریں گے۔ میں ایک انتہائی سنجیدہ بیان دے رہا ہوں ہم جنگ کے حق میں نہیں، ہم کسی عسکری تنازع میں الجھنا نہیں چاہتے مگر ہم اپنے علاقے کا دفاع کرنے کیلئے آنکھ بھی نہیں جھپکیں گے۔

جواد ظریف کی طرف سے یہ بات مائیک پومپیو کے بیان کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ سعودی تنصیبات پر حملہ ایک جنگی اقدام تھا اور ایران کے اقدامات ناقابلِ برداشت ہیں اور یہ امریکہ سعودی عرب کی خام تیل کی تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بعد اس کے حقِ دفاع کی حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب پر حملوں میں ایران ملوث ہے: کرنل ترکی المالک

دریں اثناء ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بی ٹیم کے افراد دھوکے کے ذریعہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو خود ساختہ لیبل لگا کر اقوام متحدہ وفود کو ویزہ دینے کی ذمہ داری سے کترا رہے ہیں۔

 

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے نیلسن منڈیلا کو نوبل انعام ملنے کے باوجود اگلے 15 سال تک دہشت گردوں کی واچ لسٹ میں رکھا۔

ٹویٹر پر جواد ظریف کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو چھوٹے سے یمن میں بھاری قیمت چکانی پڑی۔

 

Advertisement