بغداد: (دنیا نیوز) عراقی دارالحکومت بغداد کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر راکٹ حملے میں ایرانی القدس فورس کے رہنما قاسم سلیمانی سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق بغداد کارگو ٹرمینل کے قریب سڑک پر 2 گاڑیوں کو راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا گیا جس میں القدس فورس کے سربراہ جنرل سلیمانی اور عراق کی پاپولر موبائلائزیشن فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس جاں بحق ہوگئے۔
پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ قاسم سلیمانی کو مارنے کا حکم امریکی صدر نے دیا۔ امریکی وزارت دفاع کے مطابق جنرل سلیمانی خطے میں امریکی سفارتی عملے اور فورسز پر حملے کا منصوبہ بنا رہے تھے، جنرل سلیمانی اور قدس فورسز سیکڑوں امریکی فوجیوں کو مارنے اور زخمی کرنے میں ملوث ہے۔
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 3, 2020
جنرل سلیمانی پر حملے کی تصدیق ہوتے ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی پرچم ٹویٹ کیا۔ امریکی حکام کے مطابق راکٹ حملہ عراق میں امریکی کنٹریکٹر کی ہلاکت کے ردعمل میں کیا گیا۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے جنرل سلیمانی کی موت پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن نے راکٹ حملے سے داعش کو کمزور کرنے کا بدلہ لیا ہے۔ وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
یاد رہے گزشتہ کئی روز سے بغداد میں امریکی سفارتخانے کے باہر امریکی فضائی حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے تھے۔