اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت داخلہ نے گزشتہ 16 ماں کے دوران دہشت گردی سے ہونیوالی ہلاکتوں سمیت دیگر تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے قومی اسمبلی کے ایوان میں تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سال 2023ء میں دہشت گرد حملوں میں 930 افراد شہید اور 2 ہزار زخمی ہوئے، سال رواں کے ابتدائی چار ماہ میں 285 افراد شہید اور 600 افراد زخمی ہوئے۔
ملک بھر میں گزشتہ 16 ماہ کے دوران دہشت گردی کے 2075 واقعات رپورٹ ہوئے۔ خیبر پختون خوا میں 1140 دہشت گردی کے واقعات میں 756 افراد شہید ہو گئے اور ایک ہزار 786 افراد زخمی ہوئے، بلوچستان میں دہشت گردی کے 626 واقعات میں 423 افراد شہید اور 734 افراد زخمی ہوئے۔
سندھ میں دہشت گردی کے 19 واقعات میں 16 ماہ کے دوران 14 افراد شہید اور 36 افراد زخمی ہوئے، پنجاب میں 16 ماہ کے دوران دہشت گردی کے آٹھ واقعات میں 12 افراد شہید اور 11 زخمی ہوئے۔ گلگت بلتستان میں دہشت گردی کے تین واقعات میں 9 افراد شہید اور 26 زخمی ہو گئے جبکہ خیبرپختونخوا میں 16 ماہ کے 1140 اور بلوچستان میں 898 واقعات رپورٹ ہوئے۔
وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں امن و امان کی صورت حال بگڑ رہی ہے، افغانستان سے اتحادی فوج کی واپسی پر دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، دہشت گردی کے واقعات میں سرحد پار سے معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ سائبر اسپیس کے استعمال نے دہشت گرد تنظیموں کی رسائی میں اضافہ کیا۔
وزارت داخلہ نے ایوان کو بتایا ہے کہ رواں سال پہلی سہ ماہی کے دوران 2208 انٹیلی جنس بیسڈ اپریشن کیے گئے ان میں 89 دہشت گرد مارے گئے اور 328 گرفتار کرلیے گئے، دوسری جانب قومی پالیسی برائے انسداد و تشدد و انتہا پسندی کا مسودہ تیار کر لیا ہے جس کے لیے کابینہ سے منظوری کا انتظار ہے۔