اسلام آباد: (حسیب ارسلان) اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن اور اسلام آباد ڈائیگناسٹک سینٹر کے درمیان اوورسیز پاکستانیوں اور ان کے اہل خانہ کی سہولت کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کی تقریب ہوئی۔
تقریب میں دونوں اداروں کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے گئے، تقریب میں مہمانان خصوصی چیئرمین او پی ایف بورڈ آف گورنرز سید قمر رضا اور ڈائریکٹر آپریشنز اینڈ ایچ آر IDC کرنل (ر) محمد صدیق نے شرکت کی، اس موقع پر دونوں تنظیموں کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔
اس موقع پر چیئرمین او پی ایف سید قمر رضا نے ایک ایسی شراکت داری کو باضابطہ بنانے پر فخر کا اظہار کیا جو سمندر پار پاکستانیوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھاتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایم او یو صرف ایک علامتی اشارہ نہیں ہے بلکہ او پی ایف کے پاکستانی تارکین وطن کی سہولت کے جاری مشن میں ایک ٹھوس قدم ہے۔
سید قمر رضا نے مزید کہا کہ معیاری، سستی اور قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانا او پی ایف کے اوورسیز پاکستانیوں اور ان کے زیر کفالت افراد کی فلاح و بہبود کے مقاصد میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
آئی ڈی سی میں ڈائریکٹر آپریشنز اینڈ ایچ آر کرنل (ر) محمد صدیق نے او پی ایف کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور آئی ڈی سی کے چیئرمین اور سی ای او ڈاکٹر رضوان اپل کو اوورسیز پاکستانیوں کو رعایتی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے میں ان کے فعال کردار کا اعتراف کیا۔
کرنل (ر) محمد صدیق نے روڈ سیفٹی مہم کے تحت IDC کے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری اقدام پر بھی روشنی ڈالی، جو سڑک کے حادثات میں ملوث رجسٹرڈ IDC مریضوں کے لیے ملک بھر میں 400 سے زیادہ پینل ہسپتالوں میں مفت ہسپتال میں داخل ہونے (5 لاکھ روپے تک) کی پیشکش کرتا ہے۔
واضح رہے کہ ایم او یو کے تحت رجسٹرڈ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے قریبی افراد کو پاکستان بھر میں IDC کی تمام سہولیات پر رعایتی صحت کی خدمات حاصل ہوں گی۔
اس کی سہولت کے لیے IDC نے "اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن (کیش پینل) ممبرز" کے عنوان سے ایک نیا پینل متعارف کرایا ہے۔
تمام IDC برانچوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ او پی ایف ممبران اور ان کے زیر کفالت افراد یعنی شریک حیات، بچوں اور والدین کو او پی ایف ممبرشپ کارڈ، پروٹیکٹر آفس سٹیمپ اور نادرا کی طرف سے جاری کردہ ایف آر سی ، شناختی کارڈ یا NICOP جیسے درست رشتے کے ثبوت پیش کرنے پر یہ سہولت فراہم کریں۔
یہ اقدام بیرون ملک پاکستانیوں کی خدمت کے لیے او پی ایف کی غیر متزلزل لگن کا ثبوت ہے اور ان ٹھوس فوائد کی مثال دیتا ہے جو موثر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے حاصل ہو سکتے ہیں۔