اسلام آباد خودکش دھماکا: بار ایسوسی ایشنز کی ہڑتال، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ

Published On 12 November,2025 10:17 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی دارالحکومت کے ضلع کچہری میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد آج ملک بھر میں بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ اور ہڑتال جاری ہے۔

اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس آج مکمل طور پر بند رہے گا، بار کی جانب سے وکلاء، سائلین اور کلرکس کو کچہری نہ آنے کی ہدایت کی گئی ہے، ڈسٹرکٹ بار کے عہدیداروں کی جانب سے وکلاء کو آج گھروں میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے کے تناظر میں 3 روزہ سوگ اور ایک روزہ ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا، اس کے علاوہ اسلام آباد بار کونسل نے بھی افسوسناک واقعے پر 3 روزہ ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کی اپیل پر آج ضلع کچہری میں ہڑتال جاری ہے، جہاں وکلاء نے بطور احتجاج و سوگ عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے، بار کے عہدیداروں نے بتایا کہ وکلاء صرف ایمرجنسی کیسز میں پیش ہوں گے، بصورت دیگر مکمل ہڑتال ہے، اس صورت حال کے بعد عدالتوں سے بھی بغیر سماعت مقدمات ملتوی کئے جا رہے ہیں۔

اُدھر صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر میں ماتحت عدالتوں میں وکلا کی ہڑتال جاری ہے۔

قبل ازیں پنجاب بار کونسل نے بطور سوگ مکمل ہڑتال کا اعلان کیا تھا، کونسل کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ یہ ہڑتال وکلا برادری کے اتحاد، عدلیہ کے احترام اور دہشت گردی کے خلاف عزم کا اظہار ہے۔

علاوہ ازیں پشاور میں بھی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اسلام آباد خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور آج عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

دریں اثناء بلوچستان بار کونسل نے اسلام آباد دھماکے کیخلاف آج صوبے بھر میں عدالتی کارروائی سے بائیکاٹ کیا ہے۔

بلوچستان ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کے بار رومز پر سیاہ جھنڈے لہرائے گئے ہیں، وکلاء کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر مقدمات اگلی سماعت کیلئے موخر کر دیئے گئے۔

بار کونسل بلوچستان کا کہنا ہے کہ حکومت جان و مال کوتحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، اسلام آباد کے وکلاء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

دوسری جانب گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد آج وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں، ہائی کورٹ اور اطراف میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔