اسلام آباد: (دنیانیوز) جان کی بازی لگا کر دوسروں کی جان بچانے والا بہادر پاکستانی کوہ پیما مراد سد پارہ خود ریسکیو آپریشن میں جان کی بازی ہارگیا۔
الپائن کلب کے نائب صدر ایاز شگری نے مراد سد پارہ کی موت کی تصدیق کردی ، سکردو میں مراد سد پارہ 8 ہزار 47 میٹر بلند چوٹی براڈ پیک کی مہم جوئی کے دوران سر پر پتھر لگنے سے زخمی ہوئے تھے ۔
پاک فوج نے 4 ماہر کوہ پیماؤں کو بیس کیمپ پہنچایا ،پاک آرمی کے تعاون سے جاری اس ریسکیو مشن میں 6 مقامی ریسکیو اہلکار اور کوہ پیما شامل رہے۔
آج صبح بذریعہ ہیلی کاپٹر مزید دو مقامی کوہ پیما اشرف سدپارہ اور ذاکر سدپارہ کو براڈ پیک ڈراپ کیا گیا ہے، اس ریسکیو مشن میں شامل کوہ پیماؤں میں سے 4 کا تعلق سدپارہ جبکہ 2 کوہ پیماؤں کا تعلق شگر سے ہے۔
کوہ پیما مراد سد پارہ کی لاش شام تک ان کے آبائی گاؤں سدپاری پہنچائی جائے گی۔
محمد مراد سد پارہ نے کے ٹو کی انتہائی بلندی سے گزشتہ سال جاں بحق ہونے والے حسن شگری کی میت کو بھی اتارا تھا۔
صدر آصف علی زرداری کا اظہار تعزیت
پاکستانی کوہ پیما مراد سدپارہ کی وفات پرصدر مملکت آصف زرداری نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدر مملکت نے مراد سدپارہ کے اِنتقال پر لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے کوہ پیمائی کے شعبے میں مراد سدپارہ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے مراد سدپارہ کیلئے مغفرت اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔
وزیرداخلہ محسن نقوی کا اظہارافسوس
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے معروف کوہ پیما مراد سد پارہ کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیرداخلہ نے کوہ پیمائی میں مراد سد پارہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مراد سد پارہ نے جان پر کھیل کر کوہ پیماؤں کو ریسکیو کیا، انہوں نے مراد سد پارہ کی بلندی درجات اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعاکی اور ان کے خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا۔
واضح رہے کہ محمد مراد سدپارہ رواں سال کے ٹو کلین اپ ایکسپڈیشن کی بھی قیادت کر رہے تھے، محمد مراد سدپارہ کے ٹو سمیت 4 پہاڑ سر کر چکے ہیں۔