سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کی سابق ہند نواز وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے انتباہی انداز میں بھارت کو للکارتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حقوق چھیننے کے معاملے پر ہم خاموش بیٹھنے والےنہیں، طاقت ہے تو چین کو نکالو۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کشمیر کے لوگوں پر طاقت آزمائی کرتی ہے جبکہ چین کا نام لینے سے بھی تھرتھراتی ہے، جس نے لداخ میں ہماری زمین ہڑپ لی ہے۔
پی ڈی پی کے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں پوچھے جانے پر محبوبہ مفتی نے بسمل عظیم آبادی کا معروف شعر پڑھا سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے، دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے آئے روز نئے فرمان جاری کئے جاتے ہیں اور ہماری زمین لینے کا تازہ فرمان جاری ہوا ہے۔ کشمیرکو ایک جیل میں تبدیل کیا گیا ہے، جس میں صحافیوں، سول سوسائٹی اراکین اور سیاسی لیڈروں کو بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے جو حق پانچ اگست کو چھینا اسے ہمیں واپس لینا ہے: محبوبہ مفتی
اپنے گھر پر کارکنوں سے ملنے کی اجازت نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے نئے اراضی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے پر پارٹی کے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور ہمارے دفتر کو سیل کیا گیا، میں نے ان سے ملنے کے لئے جانے کی کوشش کی لیکن مجھے اجازت نہیں دی گئی۔
محبوبہ مفتی کا مزید کہنا تھا کہ نئی دہلی کی طرف سے روز فرمان جاری کئے جاتے ہیں آج زمین لینے کا فرمان جاری ہوا ہے، کبھی ڈومیسائل کا تو کبھی سرکاری ملازموں کی سبکدوش ہونے کی عمر کی حد میں کمی کرنے کا فرمان جاری ہوتا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کشمیر کے لوگوں پر ہی طاقت آزمائی کرتی ہے۔ اگر ان (حکومت) کے پاس طاقت ہے تو چین کو نکالو جس نے لداخ میں ہماری زمین پر قبضہ کیا ہے۔ یہ لوگ چین کا نام لینے سے تھرتھراتے ہیں جنہوں نے 20 بھارتیفوجیوں کو مار ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری بھارت سے جان چھڑانے کیلئے چینی حکومت قبول کرنے کو تیار ہیں: فاروق عبد اللہ
انہوں نے کہا کہ حکومت کے مقبوضہ کشمیر کو لوٹنے کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا جائے گا۔ ہم خاموش بیٹھنے والے نہیں ہیں۔ مقبوضہ وادی کو لوٹنے کے جو بھی ان کے پاس منصوبے ہیں انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، چاہے ہمیں کچھ بھی کرنا پڑے۔ مجھے اس بات پر خوشی ہے کہ جموں اور لداخ کے لوگ بھی بی جے پی کے چہرے کو پہچان گئے ہیں۔ ان کو ڈوگروں سے کوئی مطلب ہے نہ لداخی لوگوں سے، کشمیر کے لوگوں سے کبھی تھا ہی نہیں، یہ لوگ صرف جموں و کشمیر کی زمین چاہتے ہیں اور اس کو بڑے سرمایہ کاروں کو دینا چاہتے ہیں۔
پی ڈی پی صدر نے بھارتی وزیراعظم کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مودی جی نے ملک کا بیڑا غرق کیا ہے، آج ہم بنگلہ دیش سے بھی پیچھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس میں صحافیوں، سول سوسائٹی اراکین اور سیاسی لیڈروں کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔