نیپرا کا ایل این جی درآمد کے طویل مدتی معاہدوں پر تحفظات کا اظہار

Last Updated On 15 May,2020 06:47 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاورسیکٹر کے بارے میں نیپرا سٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2019ء جاری کر دی گئی، نیپرا نے ایل این جی درآمد کے طویل مدتی معاہدوں پر تحفظات کا اظہار کر دیا اور کہا ہے کہ پاور پلانٹس اپنی مقررہ صلاحیت سے بھی آدھی بجلی پیدا کررہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایل این جی کے طویل مدتی معاہدوں کے باعث صارفین کو مہنگی بجلی فراہم کی جارہی، ایل این جی کے طویل مدتی معاہدے بجلی سسٹم میں رکاوٹ کا باعث بنے ہیں، نیپرا بجلی کا شعبہ بہتر کرنے کے لیےمرکزی گورننس سسٹم ناکام ہو چکاہے۔

رپورٹ کے مطابق بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا، بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا مگرمہنگی بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا ہے، ملک بھر کے صارفین کو مہنگی بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

نیپرا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاور پلانٹس اپنی مقررہ صلاحیت سےبھی آدھی بجلی پیدا کررہے ہیں، مقامی گیس بہترین کارکردگی والے پلانٹس کی بجائے کیپٹو پاور پلانٹس کو دی جارہی ہے، گردشی قرضہ میں اضافے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق جنکوز اور ڈسکوز کی نااہلی سے سرکلر ڈیٹ 1600 ارب روپے ہو گیا ہے، بجلی نقصانات کے اہداف حاصل نہ ہونے سے گردشی قرضہ بڑھ رہاہے، حکومت ترجیحی بنیاد پر کم صلاحیت والے بجلی گھروں سے جان چھڑائے۔

نیپرا رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ مہنگی بجلی پیدا کرنے والے سرکاری پاورپلانٹس کےمستقبل کا فیصلہ کیا جائے، لوڈشیڈنگ پالیسی کم ریکوری والے علاقوں تک محدود رکھی جائے، بل ادا نہ کرنے والے صارفین کے فیڈرز الگ کئے جائیں۔