ہمارے اوپر قرضوں نہیں درآمدات کا بوجھ ہے، احسن اقبال

Last Updated On 08 November,2018 10:12 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیر پلاننگ احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کے کچھ ارکان یہاں سوشل میڈیا کے لئے یہاں کلپ بناتے ہیں جو اشتعال کی وجہ بنتے ہیں، اگر حکومت تنقید یہاں برداشت کر لے تو گلی محلوں میں گرمی نہیں بڑھے گی۔

قومی اسمبلی اجلاس میں سابق وزیر پلاننگ احسن اقبال کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ معیشت کی درست تشخیص ضروری ہے، پہلا کام فوری اقدامات ہیں، دوسرا کام طویل المدت منصوبہ بندی ہے، تیسرا کام مقامی صنعت کو عالمی چیلنجز کے مقابلے میں کھڑا کرنا ہے جس سرمایہ کاری سے ہم شرح نمو سے جو خواب دیکھتے ہیں وہ کبھی پورا نہیں ہوگا۔

احسن اقبال کا حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ہماری برآمدات عارضی خوشی والی ہے، ہم ساٹھ کی دہائی میں دو سو ارب ڈالر سے نیچے بیس ارب ڈالر تک آ گئے، ہم نے کبھی اپنی معیشت کو برآمدات کی پالیسی پر نہیں ڈالا، ایک دہائی کی ایکسپورٹ پالیسی بنانا ہو گی اور اخراجات کو کم کرنا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف جھوٹی کہانیاں بیچتے ہیں، ہمارے اوپر قرضوں نہیں درآمدات کا بوجھ ہے، ستر فیصد خام مال امپورٹ کیا جاتا ہے، جب بجلی بنی تو ایک سال سے برآمدات بڑھنا شروع ہو گئیں، سیاسی صورتحال میں باہر سے پیسہ آنا رک گیا، ہمیں پندرہ بیس ارب ڈالر ہر سال زرمبادلہ ملنا چاہیے جو تین ارب ڈالر سے نہیں بڑھ رہا۔

برآمدی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جو برآمدات ہم کر رہے، اس کی عالمی منڈی میں مانگ نہیں رہی ہم نے ٹیکس دوگنا کیا موجودہ حکومت بھی دوگنا کرے۔
 

Advertisement