لاہور: (دنیا نیوز) اینٹی نارکوٹکس فورس نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پر منشیات فروشوں کے ساتھ تعلق کا بھی الزام ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق بعض افراد منشیات کا بزنس کرتے تھے جن کا تعلق رانا ثنا اللہ کے ساتھ تھا۔ ان منشیات کا بزنس کرنے والوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا۔
اے این ایف ذرائع نے کہا ہے کہ ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ کو گرفتار کرکے ان سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ادھر ن لیگ کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے۔
لیگی رہنما ملک احمد خان نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ سے رابطہ نہیں ہو رہا اور نہ ہی کوئی معلومات دے رہا ہے، انہوں نے آج اہم اجلاس کی صدارت کرنا تھی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے دنیا نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ رانا ثنا اللہ پارٹی اجلاس میں شرکت کے لئے آ رہے تھے، لاہور میں پارٹی اجلاس ان کی مشاورت سے رکھا گیا تھا۔ لاہور پہنچنے پر انہوں نے مجھ سے ٹیلی فون پر بات کی، اس کے بعد ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
اے این ایف ذرائع کے مطابق رانا ثنا اللہ پر باضابطہ گرفتاری ڈال دی گئی ہے، ان پر الزامات کی چارج شیٹ جلد جاری کردی جائے گی۔ سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کیساتھ موجود ان کے سیکیورٹی گارڈ کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ادھر مریم نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کی گرفتاری پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی گرفتاری سے اے این ایف کا کیا لینا دینا؟
مریم نواز نے لکھا کہ اس سے زیادہ مضحکہ خیز بات کوئی نہیں ہو سکتی۔ رانا ثنا اللہ کو جرات مندانہ موقف کی وجہ سے گرفتار کیا گیا، ان کی گرفتاری کے پیچھے جعلی اعظم کی چھوٹی سوچ ہے۔
What has ANS got to do with Rana Sanaullah? It could not get more absurd. He has been arrested for his bold & courageous stance. Jaali-e-Azam being the small & petty minded man that he is, is directly behind his arrest. Make no mistake. https://t.co/7ziuR51u6h
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 1, 2019
اے این ایف لاہور نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی، ان کیخلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ ترجمان اے این ایف ریاض سومرو نے بتایا کہ رانا ثنا اللہ کو کل ریمانڈ کے لئے نارکوٹکس کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی مقدمے اور الزام کے بغیر ان کی گرفتاری لاقانونیت اور سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے حکم پر اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کی ایک اور گھناونی مثال آج قائم کی گئی۔ کبھی نیب، کبھی نیب ٹو اور کبھی اے این ایف کو سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے اور دباؤ میں لانے کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔ شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر مجاز عدالت میں پیش کرکے بتایا جائے کہ ان پر کیا الزام ہے؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری میں عمران خان کا ذاتی عناد کھل کر سامنے آ گیا ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لکھا کہ رانا ثنا اللہ ماضی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سخت ترین ناقد رہے ہیں اور موجودہ حکومت کے سخت ترین ناقدین میں موثر ترین آواز ہیں، ایسی گرفتاریاں حکومتوں کی کمزوریاں اور مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔
دوسری طرف رانا ثنااللہ کو ضلع کچہری میں پیشی کرنے کا سکیورٹی پلان تیار کر لیا گیا ہے، پیشی کے دوران کچہری کے اطراف میں سخت سکیورٹی ہو گی۔Arrest of President Punjab PMLN by Anti-Narcotics force is obviously desperate attempt at political victimization. Sanaullah has been a vociferous critic of PPP in the past & is currently one of the most vocal critics of the regime. Arrests expose govts weakness & desperation.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) July 1, 2019
ایس پی سکیورٹی فیصل شہزاد کا کہنا ہے کہ پولیس اور اینٹی رائٹ فورس کے 400 سے زائد اہلکار ڈیوٹی پر مامور ہوں گے، اینٹی رائٹ فورس کے علاوہ مقامی پولیس بھی موقع پر موجود ہو گی، پولیس کی واٹر کینن بھی ضلع کچہری کے باہر موجود ہو گی۔
فیصل شہزاد کا کہنا تھا کہ سادہ لباس میں انٹیلی جنس کے اہلکار بھی ڈیوٹی پر مامور ہوں گے، پیشی کے وقت کچہری جانے والے راستے عارضی طور پر بند کئے جائیں گے، شہریوں کی سہولت کے پیشِ نظر متبادل راستوں پر ٹریفک وارڈن موجود ہوں گے، سکیورٹی پلان میں ردوبدل اے این ایف حکام کی مشاورت سے کیا جاسکتا ہے، قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔