صوابی: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں کشمیر کے لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں، جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا، پوری دنیا میں ان کا کیس لڑوں گا۔
صوابی میں غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ کے اکیڈمک بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے خود کو کشمیر کے سفیر کا درجہ دیا ہے۔ میں دنیا کے ہر فورم پر کشمیر کے سفیر کی حیثیت سے ان کا کیس لڑوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ قائداعظمؒ کو یاد رکھیں گے، وہ اس وقت بھارت کی انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی سمجھ گئے تھے۔ پاکستان نہ بنتا تو آج ہمارے ساتھ بھی کشمیریوں جیسا سلوک ہونا تھا۔ آر ایس ایس کا نظریہ مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہر کامیاب انسان کا رول ماڈل ہوتا ہے، ہمارے رول ماڈل حضور ﷺ ہیں، جن کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ غلام خان انسٹی ٹیوٹ میں حضور ﷺ کی زندگی پر تحقیق ہونی چاہیے۔ قرآن پاک کا جتنا مطالعہ کیا جائے اتنی زیادہ آگاہی ملتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کتنے سیاست دان آئے لیکن دنیا ان کو یاد رکھتی ہے جو قوم کے لیے کام کرتا ہے۔ ظالم کیخلاف کھڑے ہونے والوں کو دنیا ہمیشہ یاد رکھتی ہے۔ جو پیسہ بنانا زندگی کا مقصد بنا لیتا ہے، اسے کبھی سکون نہیں ملتا۔ تاریخ ان لوگوں کو یاد رکھتی ہے جو انسانیت کی خدمت کرتے ہیں۔
انہوں نے تقریب کے شرکا سے کہا کہ آپ نے کبھی مشکل وقت سے گھبرانا نہیں، زندگی کا اصل مقصد انسانیت کی خدمت ہے۔ قائداعظمؒ نے اپنی بیماری کا کسی کو پتا نہیں چلنے دیا تھا۔ نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارے اور سب کو معاف کر دیا۔ تاریخ بے تحاشا دولت اکٹھی کرنے والوں کو یاد نہیں رکھتی، اگر آپ نے اپنا سکون کھونا ہے تو پیسہ بنانا مقصد بنا لو۔
ملکی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپنے مقصد پر کبھی کمپرومائز نہیں کرونگا۔ اپوزیشن والے صرف ایک لفظ این آر او کے لیے شور مچا رہے ہیں لیکن جس دن میں نے این آر او دیا اپنے وژن سے ہٹ جاؤں گا۔
معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ نے پاکستان کو بے شمار وسائل سے نوازا ہے۔ پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں صرف اداروں کو ٹھیک کرنا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے مشکلات آئیں اور روپے کی قدر کم ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق حکمرانوں کے بچے اور کاروبار بھی باہر ہیں۔ کرپشن کی وجہ سے پاکستان کے ادارے تباہ کیے گئے، ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، ادارے ٹھیک کر لیے تو پاکستان تیزی سے آگے بڑھے گا۔