متنازع شہریت قانون، بھارتی حالات پر افسوس ہے: سی ای او مائیکرو سافٹ

Last Updated On 14 January,2020 07:49 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر کی مشہور امریکی ملٹی نیشنل کمپنی مائیکرو سافٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) نے بھارت کے متنازع شہریت قانون پر خاموشی توڑتے ہوئے ہندوستانی حالات پر پہلی مرتبہ بات کرتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق ستیا نڈیلا نے نیویارک میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران معروف ویب سائٹ ’بزفیڈ نیوز‘ کے ایڈیٹر ان چیف کی جانب سے کیے گئے ایک سوال پر متنازع بھارتی شہریت قانون پر پہلی مرتبہ بات کی۔

ستیا نڈیلا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کے خیال میں متنازع شہریت قانون کے بعد بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوس ناک ہے۔

مائیکرو سافٹ کے بھارتی نژاد سی ای او نے متنازع شہریت قانون پر انتہائی مختصر بات کرتے ہوئے بھارت کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وہاں کے حالات کو ’برا‘ قرار دیا۔

ستیا نڈیلا کے مذکورہ جوابی ٹوئٹ پر انہیں بھارتی شہریوں کی جانب سے مبینہ طور پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا جس کے بعد مائیکرو سافٹ انڈیا کی جانب سے سی ای او کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا۔

مائیکرو سافٹ انڈیا کے ٹوئٹر ہینڈل پر سی ای او ستیا نڈیلا کے نام سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا کہ ہر ملک کی طرح بھارت کو بھی اپنی سرحدی حفاظت سمیت اپنے امیگریشن قوانین بنانے کا حق ہے۔

ستیا نڈیلا کے نام سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ بھارت میں ایک ایسے بنگلا دیشی مہاجر کو دیکھنا چاہتے ہیں جو وہاں آکر کسی ٹیکنالوجی ادارے کا سی ای او بنے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ امیگریشن قوانین بنانا بھارتی حکومت کا اختیار ہے اور یہی جمہوریت ہے۔

ستیا نڈیلا کسی بھی بڑے ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی ادارے کے پہلے بڑے عہدیدار ہیں جنہوں نے متنازع بھارتی شہریت قانون کے خلاف بات کی ہے۔

مائیکرو سافٹ کے علاوہ گوگل کے سی ای او اور صدر سندر پچائی بھی بھارتی نژاد ہیں تاہم تاحال انہوں نے متنازع شہریت قانون پر بات نہیں کی۔
 

Advertisement