کامیاب یوٹیوبر کیسے بنیں؟

Published On 29 November,2020 04:33 pm

لاہور: (خصوصی ایڈیشن) یوٹیوب دنیا کی سب سے بڑی ویڈیو کونٹینٹ ویب سائٹ ہے، جہاں آپ کو انٹرٹینمنٹ اور خبروں کے ساتھ ساتھ بہت ساری پروفیشنل اور مثبت چیزیں بھی مل سکتی ہیں۔ ہم میں سے ہر دوسرا شخص یوٹیوب کا استعمال کرتا ہے اور حالیہ کورونائی لہر کے بعد بہت سارے افراد یوٹیوب پر چینل بنا کر اپنی مقبولیت اور آمدنی میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔

ہم جس دور میں جی رہے ہیں یہ دنیا کی تاریخ کا ایک بہترین اور شاندار دور ہے۔ دنیا گلوبل ویلج سے گلوبل سٹریٹ پر آ گئی ہے، جس میں موجود ہر شخص اپنے مکان کی بالکنی سے سات سمندر پار کے شخص کو بھی ہاتھ ہلا کر سلام کر سکتا ہے۔

جدید ٹیکنالوجی ہر انسان کی دسترس میں ہے اور کوئی بھی خبر اب روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ تیزی سے سفر کر رہی ہے۔ آج کے زمانے میں اگر آپ کو ٹی وی، ریڈیو اور اخبار میں موقع نہ بھی ملے لیکن آپ کے پاس معلومات اور آئیڈیاز ہیں، آپ کے کونٹینٹ میں جان ہے، آپ بات چیت کر سکتے ہیں اور آپ کے پاس کیمرہ اور انٹرنیٹ کنکشن ہے تو پھر لاکھوں لوگ آپ کو فالو کر سکتے ہیں۔

یہ دور جس قدر سہولیات سے مزین اور تیز رفتار ہے اسی قدر خطرناک بھی ہے کیونکہ سوشل میڈیا کی صورت میں ہر شخص فائٹر جہاز میں بیٹھا ہوا ہے اور اس کا اچھا یا برا استعمال پوری دنیا کو متاثر کرتا ہے۔

یہ جذبہ بہت خوش آئند ہے کہ ہمارے اکثر نوجوان اس سوچ کی طرف آ رہے ہیں۔ یہ وقت کی ضرورت بھی ہے کیونکہ اب بہتر سے بہتر تعلیم اور پروفیشنل ٹپس آپ کو یوٹیوب پر باسانی مل سکتی ہیں۔

آج کی نشست میں ہم وہ بنیادی باتیں پیش کریں گے جو کسی بھی یوٹیوب چینل چلانے والے کے مائنڈسیٹ کے لیے بہت ضروری ہیں۔

مقصد کا تعین

آپ جب بھی یوٹیوب چینل بنانے کا سوچیں تو سب سے پہلے اس بات کافیصلہ کرلیں کہ یوٹیوب آپ کے لیے کیا ہے؟ابتدا میں ہم نے جومثال دی تھی اس کے مصدا ق یوٹیوب ایک کثیر المقاصد استعمال ہونے والی لاٹھی ہے ، جس کے سہارے چلتے ہوئے آپ نئی باتیں سیکھ اور سکھابھی سکتے ہیں اور کسی کی سوچ و فکرکو تباہ بھی کرسکتے ہیں۔آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ آپ یوٹیوب پر کس مقصد کے تحت آ رہے ہیں؟آپ جو دوسروں کو بتانے اور سکھانے جارہے ہیں،کیا خود بھی اس سے مطمئن ہیں؟

محنتی یا مصدقہ نالائق

اس ضمن میں یہ بات یاد رکھیں کہ اگر آپ کی تیاری نہیں ہے اور بغیر محنت کے یوٹیوب پر آرہے ہیں تو آپ کی ساری نالائقیاںآشکار ہوجائیں گی اور آپ ’’رجسٹرڈ نالائق‘‘ قرار پائیں گے۔ جب ایک دفعہ ا نسان کی حقیقت کھل جائے کہ اس کے پاس بتانے ، سمجھانے اور سکھانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے تو پھر وہ کچھ بھی کرلے ، اپنی ڈوبتی نائو کو بچا نہیں سکتا۔حقیقی کامیابی یہ ہے کہ انسان اپنے کام اور اپنے نظریات و افکار سے معاشرے کوکچھ فائدہ دے ۔یوٹیوب پر آنے والا وہ شخص جس کے پاس کونٹینٹ نہیں ، جو ابلاغ کی صلاحیت سے محروم ہے ،جس کوکیمرے کا سامنا کرنا نہیں آتا اور جس میں کام کرنے کا جذبہ نہیں ہے تو پھر و ہ خود کو اور اپنے وقت کو ضائع ہی کرے گا۔

اس لیے سب سے پہلے اپنی کمزوریوں کو دور کرنے کی کوشش کریں ۔کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کو وقت کے ساتھ ساتھ اپ گریڈ کیا جاسکتا ہے لیکن کچھ چیزیں پیدائشی ہوتی ہیں جنہیں درست نہیں کیا جاسکتا ۔اگر آپ بھی سمجھتے ہیں کہ ایسی کوئی خامی ہے جو باوجود کوشش کے بھی درست نہیں ہورہی تو پھر آپ کو یوٹیوب چینل بنانے کے فیصلے پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔میرے مطابق درست مقام پر درست شخص ہونا چاہیے ،یعنی جس انسان کویوٹیوب کی اہمیت اور افادیت کا علم ہو،وہی یوٹیوب پر آئے ، کیونکہ یوٹیوب ایک ایسا جن ہے کہ اگر انسان قابل اورمحنتی ہو تو یہ اس کی فالونگ(Following)،شہرت اور آمدنی میں بے تحاشا اضافہ کرسکتا ہے۔یہ بھی یاد رکھیں کہ آ پ کے کونٹینٹ ، معلومات اور نئے آئیڈیاز سے اگر سماج کو فائدہ ہورہا ہو تو پھرلوگ آپ کے ہاتھ چومیں گے ، آپ کے لیے پلکیں بچھائیںگے اورآپ پر پھول نچھاور کریں گے۔

پہلے تیاری پھر عمل

مجھے اپنے یوٹیوب چینل پر آئے ہوئے پانچ سال ہوگئے ،لیکن ویڈیوزریکارڈ کروانے کا سلسلہ گزشتہ دس سال سے جاری ہے۔پانچ سالوں کی بھرپورمحنت کے بعد جب میں نے اپنا چینل شروع کیا تو وہ بڑی تیزی سے مقبول ہوگیا اور آج وہ لاکھوں سبسکرائبرز تک جاپہنچا ہے۔وجہ یہ ہے کہ میں پہلی دفعہ میں ہی کیمرے کے سامنے نہیں آ بیٹھا ، بلکہ اس سے پہلے میں نے اس کے لیے درکار تمام لوازمات اچھی طرح سمجھ لیے اور ان پر بھرپور طریقے سے محنت کی ۔میں وقت کے تقاضوںکے مطابق خود کو اپ گریڈ کرتا رہا ۔میں سمجھ گیا کہ ان پانچ سالوں میں دنیا یہ مان چکی ہے کہ اب یوٹیوب ایک بہت بڑی طاقت ہے اور اگر یوٹیوب پر لوگ آپ کو فالو کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ لیڈر ہیں۔مجھے یہ بھی ادراک ہوا کہ لیڈر صرف سیاستدان نہیں ہوتا بلکہ ہر وہ شخص لیڈر ہے ،جس کی بات سنی جاتی ہے ،جو لوگوں قائل کرسکتا ہے ،جو سوچ کا نیا زاویہ دے سکتا ہے اور جورائے عامہ بنا سکتاہے ۔

منفرد کیا ہے؟

آپ یوٹیوب پر جوچیز لے کر آرہے ہیں ، اس میں انفرادیت کیا ہے؟کوئی شخص آپ کی بات کیوں سنے گااور آپ کے چینل پر کیوں آئے گا؟یاد رکھیں!جب بھی آپ کے پاس حکمت( Wisdom) ہوگی تو پھر لوگ خودبخود آپ کے پا س آئیں گے۔ تب آپ کو یہ کہنا بھی نہیں پڑے گا کہ ’’ میرے چینل کو سبسکرائب کریں اوربیل آئیکن دبائیں ‘‘کیونکہ سورج کو نکلنے کے لیے کسی اشتہار کی ضرورت نہیں ہوتی اور نہ ہی چاند اطلاع دے کر نکلتا ہے ۔کمال ، اپنی جگہ خود بنالیتا ہے ، لیکن جو اپنے چینل پر ہر بات کے بعد یہ کہتا ہے کہ میرے چینل کوسبسکرائب کریں تو دیکھنے والے سمجھ جاتے ہیں کہ یہ کچھ بیچنا چاہتا ہے اور اس کے پاس ہمارے فائدے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

آپ کی نیت

یوٹیوب چینل بناتے وقت اگر آپ اپنی نیت ٹھیک کرلیں اور اللہ سے دُعا کریں کہ یاباری تعالیٰ!مجھ سے خیر کا کوئی کام لے لے تو ہر قدم پر آپ نیکی کماسکتے ہیں۔اچھی نیت، رستے آسان کردیتی ہے ۔یہ نیت آپ کومنزل پر پہنچادیتی ہے۔ جب آپ کی نیت اچھی ہوگی تو رب آپ سے کام بھی بڑ ے بڑے لے گا۔

قدرت آپ کو تیار کرتی ہے

یہ ایک حقیقت ہے کہ زندگی کا کوئی بھی واقعہ بے مقصد نہیں ہوتا۔قدرت آ پ کو زندگی کے مختلف واقعات میں تیارکررہی ہوتی ہے۔ سیڑھی پر چڑھتے ہوئے انسان مسلسل اوپر چلتا ہے اور کسی بھی زینے پر ٹھہرتا نہیں ہے لیکن زندگی کی سیڑھی پر جگہ جگہ قدرت آپ کو روکتی ہے۔یہ روکنا اس مقصد کے لیے ہوتا ہے تاکہ آپ کی شخصیت ،کردارا ور فکار کو تیار کیا جائے۔آپ کے یقین ، نظریے اورپر اثر ہونے کو مضبوط کیا جائے۔ یہ سب خصوصیات وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوتی رہتی ہیں ۔یاد رکھیں!جو ایک ساہی رہتا ہے وہ ختم ہوجاتا ہے اور جو اپ گریڈ ہوتارہتا ہے، اس کی زندگی بھی زیادہ ہوتی ہے۔

جس وقت میں نے یوٹیوب پر کام شروع کیا، اس وقت میرے پاس اعلیٰ معیار کی کوئی پروڈکشن نہیں تھی ،بلکہ ایک معمولی کیمرہ اور عام سا انٹرنیٹ کنکشن تھا لیکن چونکہ میری بات میں وزن تھا اس لیے وہ ہر ایک کے دِل میں جگہ بنانے لگی اور چینل روز بروز ترقی کرتا گیا۔درا صل میں نے تین باتوں کو بنیاد بنایا،جن کو آپ بھی عمل میں لاکر اپنے چینل کو کامیاب بناسکتے ہیں۔

سادگی

میں ہمیشہ سادہ زبان والفاظ استعمال کرتا ہوں۔میری اکثر باتیں میری زندگی کے تجربات پر مشتمل ہوتی ہیں اس لیے ان میں لوگوں کی دلچسپی ہوتی ہے۔آج بھی اگر مجھے کئی گھنٹے بولنا پڑے تو میرے پاس مواد کی کمی نہیں ہوتی اور یہ خوبی اس شخص میں ہوتی ہے جو مسلسل سیکھ رہا ہو۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ سیکھنا صرف کتاب سے نہیں ہوتابلکہ آپ کا مشاہدہ ، استاد ، آڈیو اور ویڈیوز بھی سیکھنے کے بڑے ذرائع ہوتے ہیں۔

اخلاص

جب تک انسان اپنے مشن کے ساتھ مخلص نہ ہو اس میں ترقی نہیں کرسکتا۔آپ نے اپنے ساتھ مخلص ہونا ہے اور اپنے فالوورز کے ساتھ بھی۔آپ کا اخلاص آپ کے کام کا تعین کرے گااور پھر آپ ہر اس موضوع کو چھوڑیں گے جو آپ کے نظریے کے مطابق نہ ہو۔میں انٹرٹینمنٹ کے حوالے سے کام نہیں کرسکتا کیونکہ وہ میرا میدان ہی نہیں ہے،لیکن اپنے مشن کے مطابق اگر دِن رات بھی مجھے کام کرنا پڑے تو میں تیار رہتا ہوں۔

محنت

’’آج کام کرنے کو دِل نہیں کررہا ‘‘ میں نے اپنی زندگی کی کتاب سے اس صفحے کو پھاڑکر پھینک دیا ہے ۔میں کبھی کبھی موڈ اور طبیعت پر کام نہیں کرتا بلکہ ’’مائنڈ فل‘‘ ہوکر کام کرتا ہوں ۔مائنڈ فل ہونے کا مطلب ہے :’’لمحہ موجود میں مکمل طورپر ڈوب جانا ۔‘‘یہ طاقت جس انسان کے پاس ہوتی ہے تواگر وہ نالائق بھی ہو تب بھی قدرت اس کو لائق کردیتی ہے ۔ شرط یہ ہے کہ وہ محنتی ہو۔لائق اور سست انسان بڑا خطرنا ک ہے۔انسان کی محنت اس کی بہت ساری کمیوں اور کوتاہیوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔میں چونکہ فزکس ، میتھ اور کیمسٹری کا ٹیچر تھا اس لیے میں نے اپنے اندازِ تدریس پر محنت کی ۔بولنے کو بہتر بنانے کے لیے ریڈیو پر کام کیا اور اس کے ساتھ ساتھ مختلف طرح کے پروفیشنل لوگوں کے انٹرویوز کیے ۔ہر شخص سے میں نے سیکھا اورمیرے پڑھانے کے انداز میں مزید ترقی ہوتی گئی۔میرے اندر کا خلاء بھرنا شروع ہوا۔جب آپ باربار اپنے کا م کافیڈ بیک لیتے ہیں تو پھر آپ کوکاموں کی سمجھ آنے لگتی ہے اورآپ کا کام مزید موثر ہوتا جاتا ہے۔

آپ کو معلوم ہو جاتا ہے کہ کون سی بات کس کو کیسے اور کب کہنی ہے۔ اس خاصیت کو پانے کے لیے میں نے ان تھک محنت اور جگراتے کیے ۔اس سفر میں واصف علی واصف کے ایک جملے نے مجھے بڑی مدد دی کہ’’ پورے دِن کی تھکاوٹ اتارنے کے لیے نیند چاہیے اور پوری زندگی کی تھکاوٹ موت اتارتی ہے۔‘‘آرام کرنے کی جگہ صرف قبر ہے ۔زندہ انسان کوہر وقت متحرک ،منظم ، چوکس اور تیار ہونا چاہیے ۔
تدریس ایک اہم اور حساس فریضہ ہے ،کیونکہ استاد نسلوں کی تعمیر کرتا ہے، اس طرح یوٹیوب چینل بھی استاد کی طرح ہے ۔اب یہ چلانے والے پر منحصر ہے کہ وہ اس سے قوموں کی تعمیر کا کام لیتا ہے یا تخریب کا،وہ اپنے ہر فعل کے لیے جواب دہ ہوگا۔لہٰذا اس ذمہ داری کو احسن طریقے سے نبھائیں ۔محنت ،کوشش اور اچھے خیالات کو فروغ دے کر اپنے حصے کا دیا روشن کریں تووہ وقت دور نہیں جب لوگ آپ کے نام کے گن گائیں گے اور آپ کسی پینل پر بیٹھ کر اپنی کامیابی کی داستان سنا رہے ہوں گے۔

تحریر: قاسم علی شاہ
 

Advertisement