فلم بنانے کیلئے بکریاں چوری کرنیوالے دو ہیروز گرفتار

Published On 11 November,2020 05:23 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت سے ایک انوکھی خبر سامنے آئی ہے جہاں پر ریاست ریاست تامل ناڈو میں فلموں جیسا ایک واقع پیش آیا ہے جس میں دو بھائیوں نے فلم بنانے کے لیے بکریاں چرانا شروع کر دیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 30 سالہ وی نرنجن کمار اور ان کے 32 سالہ بھائی لینن کمار بکریاں چرانے کا کام گزشتہ تین برس سے کر رہے تھے۔

ان کے والد ایک فلم بنانا چاہ رہے تھے، انہوں نے دونوں بیٹوں کو نمایاں کرداروں میں لیا تھا تاہم جب مالی بحران کے سبب فلم کی شوٹنگ میں رکاوٹ پیدا ہوئی تو انہوں نے والد کی مالی مدد کے لیے بکریاں چرانا شروع کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر کو ’ماموں‘ بنا ڈالا، الہ دین کا چراغ بیچنے والے دو نوسرباز گرفتار

مدھاوارام پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بھائیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ دونوں بھائیوں نے کم از کم آٹھ ہزار روپے جمع کیے تھے، انہوں نے آٹھ سے دس بکریاں چرائیں۔ یہ بھائی تمل ناڈو کے دور دراز علاقوں کا چکر لگاتے اور کھیتوں میں چرنے والے مویشیوں کی تلاش کرتے۔جب دونوں بھائیوں کو ریوڑ سے دور کوئی جانور ملتا تو وہ اس کو چوری کر لیتے۔ پکڑے جانے کے ڈر سے وہ ایک یا دو جانور چوری کرتے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مدھاوارام کے علاقے پلانی سے نو اکتوبر کو دونوں بھائیوں نے ایک بکری چرائی۔ تاہم ریورڑ میں چھ مویشی ہونے کی وجہ سے وہ آسانی سے پکڑے گئے۔ چرواہے نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی۔ علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے دونوں بھائیوں کو گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اليکٹرک بائيک کی بيٹری پھٹ گئی، مکان تباہ

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں بھائی ایک گاڑی میں آئے اور گاڑی کا رجسٹریشن نمبر بھی نظر نہیں آ رہا تھا۔ پولیس کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ مقامی افراد کی باقاعدگی سے ایک یا دو بکریاں غائب ہوتی رہی ہیں۔

دونوں بھائیوں تک پہنچنے کے لیے سادہ کپڑوں میں پولیس اہلکار تعنینات کیے گئے۔ سنیچر کو جب دونوں بھائیوں نے ایک اور بکری چرانے کی کوشش کی تو ان کو گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہم تمہیں نہیں بھول سکتے، بلی کی کورونا سے موت پر اہل ترکی افسردہ

پولیس نے کہا ہے کہ دونوں بھائیوں کے والد وجے شنکر فلم بنانا چاہتے تھے جس کا عنوان’نی تھان راجہ‘ تھا۔ پہلے تو یہ بھائی چرواہوں سے ملتے تھے اور ان سے تھوڑی رقم کے عوض بکریاں لینے کی کوشش کرتے۔ لیکن پھر انہوں نے اس امید کے ساتھ چوری شروع کی کہ کوئی اپنی ایک یا دو بکریاں چرانے کے بارے میں شکایت درج نہیں کرائے گا۔
 

Advertisement