مظفر آباد: (مہروز علی خان) آزاد کشمیر کے 25 جولائی کو منعقد ہونے والے الیکشن میں 24 خواتین حصہ لے رہی ہیں۔
نگینہ پروین
نگینہ پروین آزاد جموں و کشمیر انتخابات میں حلقہ ایل اے 1 میرپور 1 ڈڈیال سے آزاد حیثیت سے انتخابی میدان میں پہلی مرتبہ اتر رہی ہیں۔ نگینہ پروین نے تاحال حلقے میں ووٹرز کو متحرک کرنے کیلئے کیمپین نہیں کی۔ نگینہ پروین کی سیاسی وابستگی درحقیقت مسلم لیگ ن سے ، جس کے سبب وہ ن لیگ کے جلسوں میں بھی زورو شور سے حصہ لے رہی ہیں۔ ان کا تعلق راجپوت برادری سے ہے جس کا حلقے میں 14 فیصد ووٹ بینک ہے۔ نگینہ پروین خصوصی طور پر 2021 کے انتخابات کیلئے برطانیہ سے آزاد کشمیر آئی ہیں۔ آپ کے والد راجہ عمر مرحوم مسلم کانفرنس کے دیرینہ کارکن تھے ، بعد میں انہوں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے اپنے حلقے میں کھلیوں کی فروغ کیلئے کئی اقدامات کیے۔ راجہ عمر فاروق کی وفات کے بعد ان کی بیٹی نگینہ پروین اپنے والد کی سیاسی بسارت کو آگے لے لر جا رہی ہیں۔
نسرین جہانگیر
نسرین جہانگیر حلقہ ایل اے 1 میر پور 1 ڈڈیال سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ ان کے خاوند جہانگیر اکبر بھی اسی حلقے سے آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ دونوں امیدواروں کا یہ پہلا الیکشن ہے۔ نسرین جہانگیر حلقے میں سماجی کاموں کے حوالے سے جانی جاتی ہیں۔ ان کا تعلق جاٹ چوہدری برادری ہے۔
نسرین فاروق
نسرین فاروق حلقہ ایل اے 3 میرپور 3 میرپور سٹی سے عام آدمی پارٹی آزاد کشمیر کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ نسرین فاروق عام آدمی پارٹی کی جنرل سیکرٹری جبکہ ان کے خاوند پارٹی کے صدر ہیں۔ ان کے خاوند خالد فاروق بھی ایل اے 2 میر پور2 چکسواری سے عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ نسرین فاروق کا تعلق ملک برادری سے ہے، جبکہ وہ حلقے میں سماجی کاموں کے حوالے سے جانی جاتی ہیں۔ نسرین فاروق نے حلقے میں خواتین کیلئے فٹنس کلب بھی قائم کیے اور خواتین کیلئے کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ نسرین فاروق انتخابات میں پہلی مرتبہ حصہ لے رہی ہیں۔
ڈاکٹر عشرت سجاد
ڈاکٹر عشرت سجاد حلقہ ایل اے 3 میرپور 3 میرپور سٹی سے آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ ڈاکٹر عشرت سجاد ماضی میں مسلم لیگ ن سے منسلک تھی اور 2016 کا الیکشن شیر کے نشان پر لڑنے کی خواہشمند تھیں، تاہم پارٹی ٹکٹ جاری نہ کیے جانے پر انہوں نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کی آزاد امیدوار کے طور پر کاغذات جمع کرا دیے، البتہ بعد میں وہ پی ٹی آئی کے امیداور کے حق میں دستبردار ہو گئی۔ کچھ ایسا ہی 2021 کے انتخابات میں ہوا، جب انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کی ، البتہ پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر انہوں نے آزاد حیثیت سے کاغذات جمع کرا دیے ہیں۔ ڈاکٹر عشرت سجاد کی پیدائش حیدرآباد میں ہوئی اور وہیں انہوں نے اپنی تعلیم بھی حاصل کی۔ ڈاکٹر عشرت سجاد کو تعلیمی پیشے کے ساتھ منسلک ہوئے 2 دہائیوں سے زیادہ ہو گئی ہیں جبکہ پچھلی ایک دہائی سے وہ سیاست میں بھی سرگرم رہی ہیں۔ ان کے خاندان کی سیاست میں خاصی دلچسپی ہے۔ ان کا تعلق جاٹ برادری سے ہے، جو کہ میر پور سٹی کی سب سے بڑی برادری ہے۔ ڈاکٹر عشرت سجاد پہلی بار انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔
اوینہ رخسار
حلقہ ایل اے 4 میرپور 4 کھڑی خاص سے اوینہ رخسار ا?زاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔
صائمہ مختار
حلقہ ایل اے 7 بھمبر3 سے صائمہ مختار آزاد حیثیت سے انتخابات میں پہلی دفعہ حصہ لے رہی ہیں۔
سعدیہ تاج کریلوی
آزاد کشمیر انتخابات میں ایل اے 9 کوٹلی2 فتح پور/ نکیال سے سعدیہ تاج کریلوی آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔
روبینہ ملک
روبینہ ملک ایل اے 12 کوٹلی 5 چڑہوئی سے آزاد امیدوار ہیں اور پہلی دفعہ انتخابی عمل میں حصہ لے رہی ہیں۔ روبینہ ملک کی سیاسی وابستگی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہے۔ آپ 2016 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنےکی خواہشمند تھیں، تاہم پارٹی ٹکٹ جاری نہ کیے جانے پر آپ نے آزاد حیثیت سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ، البتہ انتخابات سے کچھ عرصہ قبل ہیں ، پی ٹی آئی کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہو گئی۔ 2021 کے انتخابات میں بھی ایسا ہی دیکھنے میں آیا ہے، اس دفعہ بھی روبینہ ملک پی ٹی آئی کی ٹکٹ کی خواہش مند تھیں تاہم پارٹی کی جانب سے ایک مرتبہ پھر ٹکٹ جاری نہ کیے جانے پر وہ آزاد حیثیت سے انتخابی میدان میں اتر گئی ہیں۔ روبینہ ملک کے خاوند چوہدری ملک بھی پی ٹی آئی کے سیاسی کارکن ہیں، جو پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر اس حلقے سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ دونوں امیدواروں کا یہ پہلا الیکشن ہے۔ روبینہ ملک کا تعلق چوہدری جاٹ برادری سے ہے جو حلقے میں ووٹوں کے حوالے سے ایک بڑی برادری ہے، تاہم انتخابی کیمپین کے حوالے سے دونوں میاں بیوی کا انحصار ایک دوسرے پر ہی ہے۔
نسرین جاوید
آزاد کشمیر انتخابات میں ایل اے 13 کوٹلی6 کھوئی رٹہ سے نسرین جاوید آزاد امیدوار کے طور پر پہلی بار انتخابی عمل میں حصہ لے رہی تھیں۔ نسرین جاوید کی جانب سے انتخابی مہم گہما گہمی کے حوالے سے خاصی کمزور تھی ، تاہم اب انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار نثار انصر ابدالی کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے۔ نسرین جاوید کے خاندان کی ماضی میں ن لیگ کے ساتھ سیاسی وابستگی تھی، تاہم 2021 کے انتخابات میں انہوں نے پی ٹی آئی کی سپورٹ کا اعلان کیا ہے۔ نسرین جاوید کا تعلق راجپوت برادری سے ہے، راجپوت برادری کے حلقے میں 10 ہزار سے 12 ہزار ووٹ ہیں۔
راہدہ ریاض
حلقہ ایل اے 15 باغ 2 ہری گیل سے پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے ٹکٹ پر راہدہ ریاض بطور انتخابی امیدوار سامنے آئی ہیں۔
دعا زبیر
خاتون امیدوار دعا زبیر حلقہ ایل اے 19 پونچھ و سدھنوتی 2 ہجیرہ سے آزاد امیدوار کے طور پر سامنے آئی ہیں۔دعا زبیر کا تعلق ہجیرہ کے قریبی علاقے سیراڑی سے ہے اور وہ عرصہ دراز سے سماجی ورکر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔دعا زیبر کے خاندان کا کوئی خاص سیاسی پس منظر نہیں ہے، البتہ ان کا شمار پی ٹی آئی کے پرانے ورکرز میں ہوتا ہے۔ دعا زبیر حلقے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ کی مضبوط امیدوار تھیں اور بلے کے نشان پر اس حلقے سے الیکشن میں حصہ لینا چاہتی تھیں، البتہ پی ٹی آئی نے اس حلقے سے سردار ارزش سدھنوتی کو آزمانے کا فیصلہ کیا، جس پر دعا زبیر اعتراض کرتے ہوئے آزاد حیثیت سے کاغذات جمع کرا دیئے اور اب انتخابی میدان میں پی ٹی آئی کے امیدوار کا مقابلہ کریں گی۔
راحیلہ خان
راحیلہ خان کا تعلق ہجیرہ کے قریبی علاقے بھنگو باری سے ہے۔ ان کو حلقے میں سیاسی و سماجی ورکر کے طور پر جانا جاتا ہے۔ راحیلہ خان کے خاندان کا آزاد کشمیر کی سیاست میں بہت عمل دخل ہے۔ راحیلہ کے والد سردار خان محمد خان مرحوم جو خان آف منگ کے نام سے مشہور ہیں علاقے کی بڑی قد آور شخصیت تھے۔ راحیلہ خان سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے آزاد کشمیر کی معروف کاروباری شخصیت سردار عزیز خان کی اہلیہ ہیں۔ 2016 کے انتخابات میں انہوں نے مسلم لیگ ن کی حمایت کی تاہم اس بار راحیلہ خان نے خود انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا۔ راحیلہ خاتون پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کارکن تھیں، اور 2021 کے الیکشن میں حلقہ ایل اے 19 پونچھ و سدھنوتی 2 ہجیرہ سے پی ٹی آئی کے بینر تلے لڑنے کی خواہشمند تھیں، تاہم پارٹی کی جانب سے ٹکٹ جاری نہ کیے جانے پر انہوں نے آزاد حیثیت سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
شاہدہ صغیر
آزاد کشمیر انتخابات کیلئے حلقہ ایل اے 22 پونچھ و سدھنوتی 5 پچیوٹ تھوراڑ سے شاہدہ صغیر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کے طور پر میدان میں اتریں ہیں۔ اس حلقے سے شاہدہ صغیر کے خاوند صغیر چغتائی پی ٹی ا?ئی کے امیدوار تھے، تاہم ان کی وفات کے بعد شاہدہ صغیر کو میدان میں اتارا گیا ہے۔
نبیلہ ارشاد
حلقہ ایل اے 23 پونچھ و سدھنوتی 6 پلندری سے نبیلہ ارشاد جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کے طور پر سامنے ا?ئی ہیں۔ نبیلہ ارشاد کا ا?بائی علاقہ ضلع سدھنوتی کی تحصیل منگ ہے ، تاہم وکالت کے پیشے سے منسلک ہونے کے باعث وہ راولپنڈی میں رہائش پزیر ہیں۔ ان کے والد محمد ارشاد مرحوم بھی آزاد کشمیر سے سابق کونسلر رہ چکے ہیں۔ والد کے سابق کونسلر ہونے کے باعث نبیلہ ارشاد کا بچپن سے ہی سوشل ورک کی طرف دلچسپی لیتی رہیں اور والد کی وفات کے بعد انہوں نے اپنے علاقے کی نمائندگی شروع کر دی۔ نبیلہ ارشاد نے اپنے سیاسی کیریر کا ا?غاز جموں و کشمیر پیپلز پارٹی سے کیا۔ تاہم پارٹی سے اختلافات کے باعث انہوں نے اس سے علیحدگی اختیارکر کے جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پارٹی کی بنیاد رکھی، اور 2021 کے انتخابات میں اسی پارٹی کے ساتھ میدان میں اتریں ، البتہ انتخابات سے کچھ عرصے قبل انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ انتخابی اتحاد کا اعلان کیا ہے۔
نصرت علوی
حلقہ ایل اے 24 پونچھ و سدھنوتی 7 بلوچ سے نصرت علوی آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابی میدان میں اتریں ہیں۔ نصرت علوی پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں اور ان انتخابات میں وہ پہلی بار حصہ لے رہی ہیں۔
کیف الوریٰ
محترمہ کیف الوریٰ حلقہ ایل اے 24 پونچھ و سدھنوتی 7 بلوچ سے آزاد امیدوار کے طوت پر سامنے آئی ہیں۔ کیف الوریٰ پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار سردار فہیم اختر ربانی کی اہلیہ ہیں، اور انتخابات میں پہلی دفعہ حصہ لے رہی ہیں۔
لائبہ کوثر
حلقہ ایل اے 25 اپر نیلم 1 سے لائبہ کوثر جعفریہ سپریم کونسل کی جانب سے امیدوار کے طور پر سامنے آئی ہیں۔ اس سے قبل لائبہ کوثر کی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ سیاسی وابستگی تھی اور وہ بلے کے نشان پر انتخابات میں حصہ لینے کی خواہشمند تھی ،تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے ٹکٹ جاری نہ کیے جانے پر انہوں نے احتجاجاً جعفریہ سپریم کونسل کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ حال ہی میں لائبہ کوثر لائبہ کوثر نے پی ٹی آئی کے امیدوار سردار گل خنداں کے حق میں بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔
شہناز صدیقی
شہناز صدیقی ن لیگ کی سیاسی کارکن کے طور پر اپنے حلقے ایل اے 25 اپر نیلم 1 سے سیاسی مہم چلاتی آئی ہیں، تاہم کچھ عرصے قبل ن لیگ کی قیادت سے ذاتی اختلافات کے باعث انہوں نے آزاد حیثیت سے میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہناز صدیقی پہلی دفعہ انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ شہناز کا تعلق ایک سیاسی خاندان سے ہے انکے سسر (ملک مختیار)عرصہ 40سال اپنے علاقہ کے یو سی چیئرمین رہے ہیں اور گزشتہ سال ان کا انتقال ہو گیا ہے۔شہناز صدیقی نے 2016 میں سیاست میں قدم رکھا اور پاکستان مسلم لیگ( ن) کے پلیٹ فارم سے تحصیل شاردہ کی صدر رہیں جبکہ 2021 کے عام انتخابات میں انہوں نے خود بحیثت امیدوار قانون ساز اسمبلی الیکشن میں حصہ لینے کا ارادہ کیا اور اس میں انکو انکی فیملی سپورٹ حاصل ہے۔شہناز صدیقی کا تعلق ملک برادری سے ہے اور حلقہ 25 میں ملک برادری کے تقریبا 7000 ووٹ ہیں اور انکا دعوی ہے کہ وہ سارے ووٹ انکو ملیں گے۔شہناز صدیقی نیلم کی تاریخ میں پہلی خاتون ہیں جنہوں نے الیکشن میں حصہ لیا ہے اور وہ بھی آزاد امیدوار کی حیثیت میں۔شہناز صدیقی الیکشن لڑنے اور ایک تاریخ رقم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔
نورین عارف
نورین عارف مسلم لیگ نواز کے ساتھ 2011 ءمیں وابستہ ہویں۔ اس سے قبل وہ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس سے وابستہ تھیں اور 2006 سے 2011 تک خواتین کی مخصوس نشت پر اسمبلی ممبر بنیں۔ 2016 میں وہ پہلی نون لیگ کے ٹکٹ پر براہ راست الیکشن لڑی اور کامیاب ہوگی۔ وہ وزیرصنعت و حرفت رہیں۔ محترمہ نورین عارف کا نام آزاد کشمیر کی سینئر خواتین سیاسی رہنماوں میں شامل ہوتا ہے۔ نورین عارف اس مرتبہ اپنے آبائی حلقہ ایل ائے 27 کوٹلہ سے نون کے ٹکٹ پر انتخاب میں حصہ لے رہی ہیں۔
نائلہ شاہ زمان
حلقہ ایل اے 28 مظفر آباد 2 لچھراٹ سے عام آدمی پارٹی پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں۔
نازیہ ناز راجہ
یہ خاتون امیدوار بھی پہلی بار سیاسی میدان میں اتر گی ہیں۔ ان کا بھی کوئی خاص سیاسی پس منظر نہیں ہے۔ حلقہ ایل اے 39 میں یہ بھی پہلی بار سیاسی افق پر نمودار ہوئی ہیں۔
عائشہ مصطفیٰ
حلقہ ایل اے 39 سے عائشہ مصطفیٰ بھی پہلی بار آزاد جموں وکشمیر کے آسمان سیاست پر طلوع ہوئی ہیں۔ ان کا بھی کوئی خاص سیاسی منظر اور جدوجہد نہیں ہے۔
نسیمہ وانی
نسیمہ وانی کا تعلق اسلام آباد سے وہ مسلم لیگ نواز سے وابستہ ہیں۔ 2016 کے انتخابات میں انہیں خواتین کی مخصوص نشست سے منتخب کیا گیا۔ وہ ایک سینئر اور میاں خاندان کے قریبی سمجھی جانے والی خاتون سیاسی ورکر ہیں۔ نسیمہ وانی ایل ائے 43 راولپنڈی سے انتخاب میں پہلی بار براہ راست حصہ لے رہی ہیں۔
مہر النسا
ان کا تعلق آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس سے۔ ان کاتعلق مقبوضہ کشمیر کے علاقے لار گاندربل سے ہے۔ 1990 میں یہ مقبوضہ کشمیر سے خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ ہجرت کر کے راولپنڈی میں آباد ہویں۔ مسلم کانفرنس سے انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا۔ 2006 سے 2011 تک یہ آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کی خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب ہویں اور قانون ساز اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر بن گی۔ 2011 اور 2016 کے دونوں انتخابات یہ ہار گیں۔ تیسری بار یہ مسلم کانفرنس کے تکٹ پر انتخاب لڑ رہی ہیں۔