کراچی:(دنیا نیوز) وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد شہبازشریف کا پہلا دورہ کراچی، وزیراعظم سے وزیراعلیٰ سندھ کی ون آن ون ملاقات ہوئی، سیاسی، معاشی اور دیگر معاملات پر گفتگو کی گئی، شہباز شریف ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد آمد، رابطہ کمیٹی اور ارکان اسمبلی سے ملاقات، ملک کی سیاسی صورتحال اور اتحادی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شہباز شریف کی ایم کیو ایم مرکز آمد
وزیراعظم ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد پہنچے، خالد مقبول صدیقی نے شہباز شریف اور لیگی رہنماؤں کا مرکز آمد پر شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر عامر خان نے کہا کہ میاں صاحب اندازہ ہے حالات مشکل ہیں مگر مشکلات سے نمٹنا سیاستدان کا کام ہے۔ جس پر شہباز شریف نے کہا کہ ن لیگ اور ایم کیو ایم سے زیادہ مشکلات سے نکلنے کا ہنر کون جانتا ہے؟۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کراچی اب آپ کی طرف دیکھ رہا ہے آپ سے بہت امیدیں ہیں۔ اس پر وزیراعظم نے کہا کہ یہ امیدیں انشاللہ مل کر پوری کریں گے، پیپلز پارٹی بھی ہمارے ساتھ ہے، کراچی کو روشنیوں کا شہر بنائیں گے، سائٹ کی سڑکیں وفاقی فنڈز سے بنانے کا اعلان کرچکا ہوں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی بھی ایم کیو ایم کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی، کراچی کے لئے مل کر کام کریں گے، چیئرمین بلاول بھٹو کی ایم کیوایم کو ساتھ لیکر چلنے کی بڑی خواہش ہے۔
پانی اور ٹرانسپورٹ سمیت شہر کے تمام مسائل حل کریں گے:وزیراعظم
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے ساتھ بڑی مفید گفتگو کی، مراد علی شاہ نے سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی، وفاق سندھ حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہوگا،عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے، کراچی میں پانی کا مسئلہ حل کریں گے، وزیراعلیٰ کراچی میں ٹرانسپورٹ کے حوالے سے بہت کام کر رہے ہیں، کراچی میں ایئر کنڈیشنڈ بسیں لانے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں پانی کا مسئلہ بہت بڑا چیلنج ہے، کے سی آر کو سی پیک کا حصہ بنانے کی پوری کوشش کریں گے، کراچی میں پانی کی فراہمی کے لیے ترجیحی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی، بابائے قوم کے مزار پر حاضری دے کر خراج عقیدت پیش کیا، قائداعظم کے نقش قدم پر چلنے کی پوری کوشش کریں گے، بلاول بھٹو نے شاندار استقبال کیا۔
وزیراعظم کی مزار قائد پر حاضری، مراد علی شاہ کی ون آن ون ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف نے مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ شہباز شریف نے بابائے قوم کے مزار پر پھول بھی رکھے۔ ملکی ترقی کے لئے دعا کی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم سے ون آن ون ملاقات بھی کی۔
شہباز شریف 23 ویں وزیر اعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد خصوصی طیارے کے ذریعے ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے، شہباز شریف کے ہمراہ اراکینِ قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، خالد مقبول صدیقی، مولانا اسد محمود کے علاوہ مفتاح اسماعیل، اکرم درانی اور متعلقہ اعلی عہدیداران موجود تھے۔
کراچی آمد پر ان کا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سندھ کابینہ کے ارکان نے شاندار استقبال کیا۔ بذریعہ گاڑی وزیر اعظم پاکستان مزار قائد پہنچے۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے گاڑی ڈرائیو کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے مزار قائد پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ بعد ازاں مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے جس کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف وزیر اعلیٰ ہاوس چلے گئے۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی پہنچنے سے پہلے جہاز میں اہم میٹنگ کی، کراچی میں صنعتی ترقی اور کاروباری شخصیات کی تجاویز سے متعلق جائزہ لیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے دوران پرواز کراچی میں کاروباری آسانیوں سے متعلق حکام سے بریفنگ لی اور شہر قائد میں ایکسپورٹ صنعتوں کو مراعات کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کراچی دورے پر پارٹی رہنما اور دیگر سے ملاقاتیں کریں گے۔ شہباز شریف بہادر آباد میں واقع ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بھی جائیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی کے سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی پٹرولیم منصوعات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت
وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم منصوعات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے نمٹنے کی حکمت عملی بھی تیار کی جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں توانائی کی صورتحال کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا، جس میں مفتاح اسماعیل، شاہد خاقان عباسی، خزانہ اور پٹرولیم کی وزارت کے حکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کی دستیابی یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ شرکا نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر بھی غور کیا۔
نواز شریف متحرک، شہباز سے اہم فیصلوں پر مشاورت
سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے جلد وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا۔ اسحق ڈار پہلے پاکستان پہنچ رہے ہیں اگلے چند دنوں میں دونوں کو پاسپورٹ بھی مل جائیں گے ۔
نواز شریف نے اسحق ڈار کو ہدایت کی ہے کہ وہ جلد پاکستان جاکر وزیراعظم شہباز شریف کی معاونت کریں۔ وزیراعظم پارٹی قائد نواز شریف سے مشاورت اور منظوری کے بعد اہم فیصلے کر رہے ہیں۔ لندن میں مسلم لیگ ن کے عارضی ہیڈ کوارٹر زمیں لیگی قائد نے گزشتہ روز مصروف دن گزارا اور ان کی وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر پارٹی قائدین سے ٹیلی فونک مشاورت ہوئی۔ وفاقی کابینہ کے ارکان اور ان کے محکموں کا اعلان بھی نواز شریف کی منظوری سے کیا جائیگا۔ اسحق ڈار بھی وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ حکومتی امور میں مکمل معاونت کرر ہے ہیں اور وزارت خزانہ میں اپنے تجربے کی بنیاد پر اہم فیصلوں میں شریک ہیں ۔
لندن میں دنیا میڈیا گروپ کے ہیڈ آف انٹرنیشنل نیوز آپریشنز سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو انتہائی مشکل حالات میں وزارت عظمیٰ کی ذمہ داری ملی لیکن وہ پاکستان کو خوشحال بنانے کیلئے پوری پارٹی قیادت اور دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر وطن عزیز کو مسائل سے نکالنے کی کوشش کریں گے ۔ان کا کہنا تھا عام عوام کی داد رسی کیلئے اقدامات اولین ترجیح ہے ۔وزیراعظم عوام کے اعتماد پر پورا اتریں گے ۔میں اور پوری جماعت شہباز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں تمام جماعتوں کو ملکر عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہوگا ۔
ایک سوال کے جواب میں اسحق ڈار کا کہنا ہے کہ جو حکم پارٹی قائد کریں گے اس پر عمل کیا جائیگا، اگر وزیراعظم اور دیگر اتحادیوں نے کوئی ذمہ داری دینے کا فیصلہ کیا تو وہ اپنی بھرپور صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔