اسلام آباد:(دنیا نیوز) سربراہ جے یو آئی (ف) مولا نا فضل الرحمان سے سابق صدر مملکت عارف علوی کی قیادت میں پی ٹی آئی کے دو رکنی وفد نے ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں کی جانب سے آئینی ترامیم کے حوالے سے مجوزہ تجاویز کا جائزہ لیا اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد میں رہائش گاہ پر ہوئی، سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ بھی سابق صدرمملکت عارف علوی کے ساتھ موجود تھے۔
دوران گفتگوسابق صدر مملکت عارف علوی نے مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے بہترین موقف پیش کرنے پر سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کے کردار کو سراہا۔
عارف علوی کا کہنا تھا کہ کہ آئین میں قومی اسمبلی میں بحث کیے بغیر ترامیم ممکن نہیں ہے، حکومت کی طرف سے آئینی ترامیم خاموشی سے اور رات کے اندھیرے میں کرانے کی کوشش کی گئی، جس پر دونوں رہنماؤں نے کسی بھی غیرآئینی اقدامات کی بھرپور مخالفت پر اتفاق رائے کیا۔
خیال رہے عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترامیم کے لیے حکومت جہاں سرتوڑ کوشش کررہی ہے تو وہیں پاکستان تحریک انصاف نے حکمران اتحاد کو ناکام بنانے کے لیے کمر کس لی ہے، اور اس ساری صورتحال میں مولانا فضل الرحمان اہمیت اختیار کرگئے ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت نے اتوار کی رات نمبر پورے نہ ہونے پر آئینی ترامیم کا مسودہ مئوخر کرتے ہوئے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس ملتوی کردیے تھے، جس کے بعد مولانا فضل الرحمان سے حکمران اتحاد کے رہنماؤں کی ملاقاتیں بھی ہوئیں۔