لاہور: (ویب ڈیسک) بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی آنجہانی نابینا نجومی بابا وانگا کی 2026 کے حوالے سے کی گئیں مبینہ خوفناک پیش گوئیاں ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں۔
بابا وانگا کی پیش گوئیاں اس خدشے کو جنم دے رہی ہیں کہ 2026 کا سال دنیا کیلئے کئی تباہ کن چیلنجز لے کر آ سکتا ہے۔
قدرتی آفات کا خدشہ
بابا وانگا کی پیش گوئیوں کا سب سے ہولناک پہلو قدرتی آفات کی شدت میں غیر معمولی اضافہ ہے، ان کا خیال ہے کہ 2026 میں زمین کے بڑے حصوں پر بڑے زلزلے، آتش فشاں کے پھٹنے اور شدید موسمیاتی تبدیلیاں پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گی۔
کہا جاتا ہے کہ یہ آفات زمین کے تقریباً 7 سے 8 فیصد رقبے کو براہ راست متاثر کر سکتی ہیں، جس سے وسیع پیمانے پر تباہی اور جانی و مالی نقصان کا خطرہ ہے، موجودہ موسمیاتی تبدیلیوں اور حالیہ شدید طوفانوں کے تناظر میں یہ وارننگ مزید تشویشناک لگتی ہے۔
عالمی تنازع اور تیسری عالمی جنگ کا خطرہ
دوسری جانب وانگا کی پیش گوئیوں میں تیسری عالمی جنگ کا خطرہ بھی شامل ہے، ان کے پیروکاروں کے مطابق 2026 میں عالمی طاقتوں خصوصاً چین، روس اور امریکا کے درمیان تناؤ اپنی انتہا کو پہنچ سکتا ہے۔
کچھ رپورٹس میں یہاں تک اشارہ دیا گیا ہے کہ مشرق میں ایک بڑی جنگ شروع ہو سکتی ہے جو مغرب کو تباہ کر دے گی، بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے پیشِ نظر یہ پیش گوئی عالمی استحکام کیلئے ایک بڑی دھمکی تصور کی جا رہی ہے۔
مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی انسانوں پر بالادستی
ٹیکنالوجی کے میدان کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ 2026 میں مصنوعی ذہانت انسانی کنٹرول سے باہر ہو کر دنیا کے بڑے شعبوں پر حاوی ہو جائے گی، یہ پیش گوئی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی AI ٹیکنالوجی کے عروج اور ملازمتوں کے نظام پر اس کے ممکنہ منفی اثرات کی عکاسی کرتی ہے، جو انسانیت کے مستقبل کیلئے نئے سوالات کھڑے کر رہی ہے۔
خلائی مخلوق سے پہلا رابطہ
سب سے حیران کن پیش گوئی یہ ہے کہ نومبر 2026 میں انسانوں کا پہلی بار خلائی مخلوق یا کسی دوسری تہذیب سے تصدیق شدہ رابطہ ہو سکتا ہے، وانگا نے ایک عظیم الجثہ خلائی جہاز کے زمین کے قریب آنے کی بات کی ہے، جو اگر سچ ثابت ہوا تو انسانی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ ہوگا۔



