اسرائیلی حکومت کی جانب سے چینل کی بندش، اینکر لائیو شو میں آبدیدہ

Published On 11 May 2017 07:39 PM 

ایک اسرائیلی چینل کی اینکر اس وقت اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی جب اسے پتہ چلا کہ حکومت نے اچانک چینل کی بندش کا فیصلہ کر لیا ہے۔

لاہور: (ویب ڈیسک) اسرائیلی حکومت نے بغیر وجوہات بتائے 49 سال پرانے معروف چینل ون کی نشریات کو بند کر دیا ہے۔ چینل کی میزبان گیولا ایون کو جب یہ خبر اپنے پروگرام میں سنانی پڑی تو وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور رو پڑیں۔ ویڈیو کلپ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی ان کے سامنے نشریات کی بندش کی خبر آئی تو وہ چونک گئیں اور کہا کہ ہمارے پاس ایک بریکنگ نیوز ہے، پارلیمنٹ سے جاری بیان کے مطابق چینل ون کی نشریات بند کی جا رہی ہیں۔ یہ ہمارا آخری پروگرام ہے۔

خاتون نے بھرائی ہوئی آواز میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ چونکہ یہ ہمارا آخری آن ایئر پروگرام ہے اس لیے باقی سگمنٹ غیر ضروری ہیں۔ گیولا ایون نے کہا کہ آج رات اس چینل سے وابستہ بہت سے افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔ تاہم مجھے امید ہے کہ انھیں جلد باعزت روزگار مل جائے گا اور ہمارے ملک میں پبلک براڈ کاسٹنگ اور مضبوط ہوگی۔

یہ 55 سیکنڈز کا ویڈیو کلپ چینل ون کے آفیشل فیس بک پیج پر 9 مارچ کو پوسٹ کیا گیا جسے اب تک لاکھوں دفعہ دیکھا اور شیئر کیا جا چکا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینل ون کے ملازمین نشریات کی بندش سے آگاہ ضرور تھے تاہم انھیں اندازہ نہیں تھا کہ اس بارے میں اسرائیلی پارلیمنٹ کا اچانک فیصلہ صادر ہو جائے گا۔ 49 سالہ پرانے اس چینل کا اختتام قومی ترانے سے کیا گیا جس میں ملازمین کی بڑی تعداد نے افسردہ اور روتے ہوئے عوام کو رخصت کیا۔