جنگ کی بجائے بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں: یوکرینی صدر

Published On 24 February,2022 11:14 am

کیف: (دنیا نیوز) یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ہم کسی صورت جنگ نہیں چاہتے، آج بھی مسئلہ بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں مگر روسی صدر بات کرنے سے انکاری ہیں۔

یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ جنگ میں صرف یوکرین اور روس کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا نقصان ہوگا، روس کے حملے کا بھر پور جواب دیں گے،ہم اپنی بقا کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔ یوکرینی وزیر خارجہ نے بھی روسی حملے پر شدید ردعمل دیا، انہوں نے کہا کہ روس نے یوکرین پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا، یوکرین اپنا دفاع کرے گا، فتح ہماری ہوگی۔ یوکرینی وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روس نے بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے، دارالحکومت کیف، ماریوپول، اڈیسا اور دیگر شہروں پر حملے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب امریکہ، برطانیہ اور نیٹو کی جانب سے بھی یوکرین پر روسی حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے یوکرین پر حملے کے ردعمل میں کہا کہ یوکرین پرروسی حملہ تباہ کن انسانی نقصان کاسبب بنےگا، معاملے پر دنیا روس کو جوابدہ ٹھہرائے گی، امریکا اور اتحادی متحد اور فیصلہ کن انداز میں جواب دیں گے، یوکرین پر روسی حملے کے نتائج پر آج قوم سےخطاب کروں گا۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ روسی صدر نے بلااشتعال حملہ کر کے خونریزی اور تباہی کا راستہ چنا۔

نیٹو چیف نے بھی روس کے یوکرین پر حملے کی شدید مذمت کی، جینز اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ روس نے یوکرین پر بلااشتعال حملہ کیا،روس نے ان گنت جانوں کو خطرے میں ڈال دیا، روس نے خودمختار ملک کے خلاف جارحیت کا راستہ اختیار کیا، نیٹو اتحادیوں کے دفاع کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

 

Advertisement