ماسکو: (دنیا نیوز) روس اور یوکرین کے وفود کے درمیان مذاکرات کے تیسرا دور کے بھی حوصلہ افزا نتائج نہیں نکلے، یوکرینی وفد کے مطابق مذاکرات میں انسانی راہداری کے قیام کے سلسلے میں پیشرفت ہوئی ہے، روس اور یوکرین کے وزرائے خارجہ دس مار چ کوترکی کے شہر انطالیہ میں ملاقات کریں گے۔
روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور اختتام پزیر، وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات کے حوصلہ افزا نتائج نہ نکل سکے، شہریوں کا محفوظ انخلاء دونوں ملکوں کے لیے درد سر بن گیا۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوکرینی وفد کے رکن کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے نتائج حوصلہ افزا نہیں ہیں تاہم انسانی راہدری کے قیام کے سلسلے میں پیشرفت ہوئی ہے، اس سے پہلے روس نے چھ مقامات پر شہری انخلاء کے لیے جنگ بندی کی پیش کش کی تھی جسے یوکرین نے یہ کہہ کر مسترد کردیا تھا کہ وہ اپنے شہریوں کو پناہ کے نام پر روس اور بیلا روس کے حوالے نہیں کر سکتے۔
کیف کے قریب روسی طیاروں کی بمباری سے ایک فیکٹری تباہ ہوگئی، واقعے میں 13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے، بمباری کے وقت فیکٹری میں 30 افراد کام کر رہے تھے۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے عالمی برادری سے روسی تیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ طویل ہوگئی تو یوکرین کو طیاروں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
دوسری جانب یوکرین پر روسی قبضے کی صورت میں امریکا اوراتحادیوں نے نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کر لیا۔ امریکی اخبار کے مطابق یوکرین میں جلاوطن حکومت قائم کر کے روس کے خلاف گوریلا جنگ لڑی جائے گی۔ یوکرین اور روس نے ترکی کی ثالثی پررضامندی ظاہر کردی۔ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ دس مار چ کو ترکی کے شہر انطالیہ میں ملیں گے۔