دوحہ: (دنیا نیوز) حماس کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کیلئے سلامتی کونسل میں منظوری ہونے والی امریکی قرارداد کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سلامتی کونسل میں منظور ہونے والی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ سے مکمل انخلا اور قیدیوں کا تبادلہ مثبت پیشرفت ہے۔
حماس نے مزید کہا ہے کہ جنگ بندی کیلئے مذاکرات میں بے گھر فلسطینیوں کی واپسی اور تعمیر نو کا منصوبہ ہونا چاہیے، غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور ڈیمو گرافک چینج نہیں ہونا چاہیے۔
دوسری جانب یورپی یونین نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ قرار داد پر فوری عملدرآمد ہونا چاہیے اور ایک مکمل روڈ میپ سے آگے بڑھا جائے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے قرارداد منظور کر لی ہے، قرارداد امریکا کی جانب سے پیش کی گئی جس کے مسودے کی منظوری صدر جوبائیڈن نے دی تھی۔
سلامتی کونسل میں امریکی قرارداد کی حمایت میں 14 ووٹ پڑے جبکہ روس نے ووٹ کاسٹ ہی نہیں کیا، قرارداد منظوری سے پہلے امریکا اور سلامتی کونسل کے رکن ملکوں کے درمیان مسودے پر 6 روز تک مشاورت ہوئی جس کے بعد قرارداد کو حتمی شکل دی گئی۔
قرارداد کے مطابق اسرائیل نے امریکی تجویز سے اتفاق کر لیا جبکہ حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھی یہ قرارداد منظور کر لے اور دونوں فریق بغیر کسی تاخیر کے اس پر عمل کریں، دونوں متحارب فریق بات چیت کریں گے اور اس دوران جنگ بندی جاری رہے گی۔