انقرہ : (ویب ڈیسک ) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ شامی حکومت اور اس کے صدر بشار الاسد کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات بحالی کیلئے تیار ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بشار الاسد نے شام اور ترکیہ کے درمیان تعلقات سے متعلق تمام اقدامات کے لیے واضح اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شام کی حکومت شامی ریاست کی خودمختاری چاہتی ہے اور دہشت گردی اور دہشتگردانہ تنظیموں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔
اردوان نے نماز جمعہ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم شام کے ساتھ تعلقات کو اسی طرح فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گے جس طرح ہم نے ماضی میں کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کبھی بھی شام کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی مفاد یا مقصد نہیں رکھ سکتے، شامی عوام ایک ایسا معاشرہ ہے جس میں ہم برادرانہ لوگوں کی طرح مل جل کر رہتے ہیں۔
ترکیہ کے صدر نے ماضی میں بشارالاسد کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہنا قطعی طور پر ناممکن ہے کہ ایسا کل نہیں ہو گا بلکہ یہ دوبارہ ہو گا، ہمارا شام کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
دوسری طرف شامی صدر نے کہا ہے کہ یہ اقدامات شام اور خطے میں عمومی طور پر استحکام لانے کے لیے ان سے متعلقہ ممالک کی خواہش کی عکاسی کرتے ہیں۔
اردوان کے گزشتہ اپریل میں عراق کے دورے کے بعد پاپولر موبلائزیشن فورسز کے سربراہ فالح فیاض نے دمشق کا دورہ کیا اور بشار الاسد سے ملاقات کی تھی ۔