پی ٹی آئی دورِ حکومت میں سٹاک مارکیٹ بدحالی کا شکار

Last Updated On 05 December,2018 02:44 pm

کراچی: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کے دور میں سٹاک مارکیٹ 10 فیصد گر گئی، سرمایہ کاروں کے ایک ہزار ارب روپے ڈوب گئے اور بیرونی سرمایہ کاروں نے مزید نقصان کے خدشے کے پیش نظر سٹاک مارکیٹ سے 26 کروڑ ڈالر نکال لئے ہیں۔

سٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کے دوران 800 پوئنٹس سے زائد کی کمی ہوئی، انڈیکس 39 ہزار کی سطح برقرار نہ رکھ سکا۔ بگڑتے معاشی حالات کے اثرات سٹاک مارکیٹ اور روپے کی قدر میں کمی کی صورت میں نظر آنے لگے۔

پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے معیشیت بحالی کے مسلسل دعووں کے باوجود بیرونی قرضوں میں 90 ارب روپے کا مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ سٹاک مارکیٹ بھی 10 فیصد گر چکی ہے جس سے سرمایہ کاروں کے ایک ہزار ارب روپے ڈوب چکے ہیں، یہیں پر بس نہیں بیرونی سرمایہ کاروں نے سٹاک مارکیٹ سے 26 کروڑ ڈالر نکال لئے ہیںَ۔

معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق تجارتی خسارہ اور قرض و سود کی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا رجحان جاری ہے جس کے باعث ایک طرف تو روپیہ کمزور ہورہا ہے تو دوسری جانب سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کار شیئرز کی خریداری کے بجائے اس کی فروخت میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔
 

Advertisement