جوہانسبرگ ٹیسٹ کا پہلا دن ختم، پاکستان کے 2 وکٹوں پر 17 رنز

Last Updated On 11 January,2019 10:29 pm

جوہانسبرگ: (ویب ڈیسک)‌ جنوبی افریقا کی ٹیم تیسرے ٹیسٹ میں پاکستان کے خلاف پہلی اننگز میں 262 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی جب کہ پاکستانی اوپنرز نے ایک بار پھر اننگز کا مایوس کن آغاز کیا ہے۔

جوہانسبرگ کے وانڈررز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز کا آغاز امام الحق اور شان مسعود نے کیا جو کہ مایوس کن رہا۔

چھ کے مجموعی اسکو ر پر شان مسعود 2 رنز بناکر پویلین پوٹ گئے جنہیں فلینڈر نے آؤٹ کیا جس کے بعد اگلی گیند پر ہی اظہر علی بغیر کوئی آؤٹ ہوئے۔ پہلے روز کھیل کے اختتام پر قومی ٹیم 2 وکٹوں کے نقصان پر 17 رنز بناسکی ہے، امام الحق اور محمد عباس وکٹ پر موجود ہیں۔ جنوبی افریقا کی جانب سے فلینڈر نے 2 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ 

اس سے قبل جنوبی افریقا نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پروٹیز کی جانب سے اننگز کا آغاز کپتان ڈین ایلگر اور ایڈن مارکرم نے کیا۔ اوپنر ڈین ایلگر زیادہ دیر وکٹ پر کھڑے نہ رہ سکے اور صرف 5 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

ایڈن مارکرم نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور نصف سنچری مکمل کی، کھانے کے وقفے تک میزبان ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر 108 رنز بنائے، دوسرے سیشن میں تازہ دم بولرز نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مارکرم اور ہاشم آملہ کو پویلین بھیج دیا، مارکر نروس نائنٹیز کا شکار ہو کر 90 رنز پر چلتے بنے جب کہ ہاشم آملہ 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

جنوبی افریقا کی چوتھی وکٹ 229 رنز پر اس وقت گری جب بروین 49 رنز بنا کر محمد عباس کا شکار بنے، محض 15 رنز کے اضافے کے ساتھ 244 کے مجموعے پر باووما 8 اور زوبایر حمزہ 41 رنز پر کیچ آؤٹ ہوئے، محمد عامر نے دونوں کو چلتا کیا، 20 رنز کے اضافے کے ساتھ باقی بیٹسمین بھی آؤٹ ہوگئے۔ جنوبی افریقا کی پہلی اننگز کا خاتمہ 262 رنز پر ہوا، قومی ٹیم کی جانب سے فہیم اشرف نے 3، حسن علی، محمد عباس اور محمد عامر نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

قومی ٹیم میں جنوبی افریقا کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کے لیے 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں، یاسر شاہ، فخر زمان اور شاہین آفریدی کی جگہ فہیم اشرف، شاداب خان اور حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل کھیلے گئے دونوں ٹیسٹ میچوں میں قومی ٹیم کو ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا، تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں جنوبی افریقا کو 0-2 کی برتری حاصل ہے تاہم کلین سوئپ سے بچنے کے لیے قومی ٹیم کو آخری ٹیسٹ میچ جیتنا ضروری ہے۔

Advertisement