اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن کے مطابق، عام انتخابات 25 جولائی کو ہی ہونگے، الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں پر عدالتی فیصلوں کے بعد آئینی قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے لیا۔
ذرائع الیکش کمیشن کے مطابق، حلقہ بندیوں کی وجہ سے عام انتخابات تاخیر کا شکار نہیں ہونگے، حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلوں کو عدالت کالعدم قرار نہیں دے سکتی، اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے کے 60 روز کے اندر الیکشن کرانا آئینی ضرورت ہے، الیکشن کمیشن چند روز تک عام انتخابات کا شیڈول جاری کریگا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے حلقہ بندیوں کے خلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے 13 میں سے 4 مزید اضلاع خاران، گھوٹکی، قصور اور شیخوپورہ کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں جبکہ 9 اضلاع خانیوال، چینیوٹ، کرم ایجنسی، راجن پور، مانسہرہ، صوابی، جیکب آباد، گوجرانولہ اور عمر کوٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کر دیں۔ ہری پور، سیالکوٹ، بہاولپور، رحیم یار خان، بنوں اور چکوال کا فیصلہ محفوظ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8 اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دیدیں
یاد رہے گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملک کے 8 اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دیں تھی، پنجاب کے 6 اور خیبر پختونخوا کے 2 اضلاع شامل تھے۔ آٹھ اضلاع میں حلقہ بندیاں کالعدم کرنے کا فیصلہ جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل بنچ نے 40 سے زائد درخواستوں پر سنایا۔ عدالت نے بہاولپور، رحیم یار خان، جھنگ، جہلم، چکوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، لوئر دیر اور بٹگرام کے اضلاع کی حلقہ بندیاں کو خلاف قاعدہ قرار دیا۔