پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا امکان

Last Updated On 09 June,2018 12:08 pm

لاہور: ( روزنامہ دنیا ) پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا میں 48 گھنٹوں میں بڑے پیمانے پر تبادلے متوقع ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی سیکرٹری پلاننگ شعیب احمد صدیقی کو چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ میجر (ر) اعظم سلیمان کو چیف سیکرٹری سندھ، وفاقی سیکرٹری مذہبی امور خالد مسعود چودھری کو چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا تعینات کرنے سے متعلق معاملات زیر غور ہیں۔

اسی طرح موجودہ آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز کو بھی تبدیل کیا جائیگا اور ان کی جگہ دو ایسے افسران کے نام زیر غور ہیں جن کا پہلے میڈیا میں بہت ہی چرچا رہا ہے اور اب بھی ان دونوں پولیس افسرو ں میں سے ایک بھی پنجاب میں تعینات ہو جاتا ہے تو پنجاب پولیس میں بھی میرٹ پر فیصلے ہو سکیں گے اور ان دونوں افسروں کے حوالے سے عمومی طورپر یہ رائے دیکھنے میں آئی ہے کہ یہ میرٹ پر اقدامات کرتے ہیں اور قانون کے مطابق کام کرنا ان کی ترجیحات میں شامل ہے ، یہی وجہ ہے کہ ان میں سے ایک افسر کو پیپلز پارٹی کی حکومت نے لینے سے بھی انکار کیا تھا لیکن عدالت سے دوبارہ وہ اہم عہدے پر تعینات ہوئے تھے ، اس طرح کے ان دونوں افسروں میں سے کسی ایک کو پنجاب پولیس کی اعلیٰ ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس وقت چاروں صوبوں میں ایسے افسر تعینات کئے جا رہے ہیں جن کا شمار غیر جانبدار افسروں میں ہوتا ہے۔

دوسری جانب ذرائع یہ بتا رہے ہیں کہ شریف ٹیم اور احد خان چیمہ کی گرفتاری پر قانون کو توڑنے اور شریفوں کیساتھ وفاداری ظاہر کرنیوالے افسروں پر مشتمل ٹرین آئندہ 2 روز میں وفاق روانہ ہوگی۔ ذرائع کے مطابق جن افسروں کو وفاق بھجوانے کی فہرست تیار کی جا رہی ہے ان میں زاہد سعید، عمر رسول، جہانزیب خان، میاں مشتاق احمد، عبداللہ سنبل، سارہ اسلم، اسلم کمبوہ، سمیر احمد سید، حامد یعقوب شیخ، عثمان چوہدری، سیف اللہ ڈوگر، کیپٹن (ر) محمد عثمان، مجاہد شیر دل، نبیل جاوید، نبیل اعوان، فرحان عزیز خواجہ، خرم علی آغا، احمد جاوید قاضی، سیکرٹری ہیلتھ نجم شاہ، سیکرٹری پرائمری ہیلتھ علی جان، عرفان کاٹھیا، دانش افضال، آمنہ منیر، سدرہ یونس، ڈاکٹر فرح، صبا علی،ساجد ظفر ڈال، حیدر علی سمیت متعددا فسرہیں جن کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ ان افسروں پر الزام کہ انہوں نے (ن) لیگ کیساتھ مکمل طورپر وفاداری نبھائی ہے، سول سیکرٹریٹ دفتر کو تالے لگائے اور احتجاج کئے رکھا۔

اسی طرح پولیس افسروں کے نام بھی شامل کئے گئے ہیں جن میں امین وینس، بلال صدیق کمیانہ، آر پی اوز، چند اضلاع کے ڈی پی اوز اور سی ٹی او لاہوررائے اعجاز سمیت ایک لمبی فہرست ہے جن کو پنجاب کے بجائے دوسرے صوبوں میں تبادلے کرنے سے متعلق معاملات زیر غور ہیں جبکہ یہ بھی تجویز زیر غور ہے کہ تمام ایسے افسر جو کہ ڈیپوٹیشن پر مختلف سفارشوں کے ذریعے پنجاب میں تعینات ہیں، ان کو ان کے متعلقہ محکموں میں بھجوایا جائے تاکہ میرٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے اقدامات کئے جاسکیں جبکہ یہ بھی معاملات چل رہے ہیں کہ تین بڑے صوبوں میں بیک وقت تبادلوں سے متعلق احکامات جاری کئے جائیں اور منگل تک تمام تبادلے کر کے متعلقہ افسروں کو ذمہ داریاں سونپ دی جائیں اور وہ اپنے نئے عہدے جوائن کرنے کے بعد کام شروع کر دیں۔