اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن ملک میں عام انتخابات ملتوی کرانے کے لیے متحرک، نیب ریفرنسز میں تاخیری حربے استعمال کرنے کے ساتھ غیر ملکی میڈیا کے ذریعے پاک فوج کے خلاف بھی مہم شروع کر دی گئی۔ انتخابات میں امن وامان کے سوائے فوج کے کسی بھی کردار کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن احتساب عدالت کا فیصلہ 25 جولائی کے قریب چاہتی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد انتخابی عمل اور عدالتی نظام پر شکوک و شبہات پیدا کرنا ہے۔ پارٹی کے چند سینئر رہنماؤں نے نواز شریف کو اس مؤقف سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے انتخابات میں امن وامان کے سوائے فوج کے کسی بھی قسم کے کردار کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
سینیٹر پرویز رشید نے رابطہ کرنے پر تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں امن وامان برقرار رکھنے کے علاوہ فوج کا کوئی کردار تسلیم نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دن پولنگ بوتھ کے اندر صرف الیکشن کمیشن کا عملہ موجود ہونا چاہیے، فوجیوں کی تعیناتی قبول نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے خلاف مہم غیر ملکی میڈیا کے ذریعہ چلائی جا رہی ہے جبکہ فوج ٹاسک ملنے کی صورت میں ملک میں محفوظ اور پُرامن انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے۔