اسلام آباد: (دنیا نیوز) پارٹی چیئرمین نے مرکزی دروازے کے گیٹ پر چڑھ کر احتجاجی کارکنوں سے واپس جانے کی اپیل کی، کارکن بات سننے کی بجائے شور شرابا کرتے رہے، سیکیورٹی کے پیشِ نظر پولیس کا تعینات کر دیا گیا۔
ناراض کارکنوں کے احتجاج کی وجہ سے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے گھر کے اندر سیکیورٹی گارڈز کو ہٹا کر پولیس کے دستے تعینات کر دیے گئے ہیں، جنہوں نے اپنی پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔ ٹکٹوں کے معاملے پر یہ ناراض کارکن بنی گالا کے باہر سراپا احتجاج ہیں۔
ان ناراض کارکنوں کی بات سننے عمران خان آئے اور وضاحت کی لیکن انہوں نے اسے ماننے سے انکار کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھا۔ عمران خان نے اپنی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے پر چڑھ کر کارکنوں سے واپس جانے کی اپیل کی لیکن کارکن بات سننے کی بجائے شور شرابا کرتے رہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان احتجاج کرنے والے ناراض کارکنوں کے پاس پہنچے اور دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے ان پر واضح کہا کہ ٹکٹوں کی تقسیم پارلیمانی بورڈ کی مشاورت اور میرٹ پر کر رہا ہوں، 10 ہزار کارکن بھی آ جائیں تو فیصلہ تبدیل نہیں کروں گا۔ اگر آج پریشر لیا تو کل اتنے لوگ اور آ جائیں گے۔
کارکنوں نے عمران خان سے شکوہ کیا کہ جنہوں نے ممبر سازی کی، انہیں ٹکٹ نہیں دیئے گئے جس پر ان کا کہنا تھا کہ آپ اپنی درخواست مجھے دیں اسے دیکھیں گے، آپ اپنی دلیل لکھ کر دیں کہ ٹکٹ کا فیصلہ درست نہیں ہوا۔
عمران خان کی وضاحت کے بعد تحریکِ انصاف کے کارکن منتشر ہو گئے لیکن جلد ہی دوبارہ لوٹ آئے اور بنی گالہ کے باہر احتجاج شروع کر دیا۔ کارکنوں نے جہانگیر ترین کا گھیراؤ کر کے ان کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔