ننکانہ صاحب: (دنیا نیوز) عام انتخابات میں بس ایک ماہ کا وقت باقی ہے، ننکانہ کے حلقہ این اے 118 سے کون کامیاب ہوگا؟ ننکانہ کے ووٹرز کی رائے اور دیگر اعداد وشمار جانیے اس خصوصی رپورٹ میں، عوامی سروے میں پاکستان تحریک انصاف سب سے آگے ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این 118 ننکانہ صاحب میں انتخابی دنگل کی تیاریاں جاری، پرانی حلقہ بندیوں کے مطابق ننکانہ کے اس حلقہ کا نمبر این اے 137 تھا۔2013 کے عام انتخابات میں یہاں سے ن لیگ کے ٹکٹ پر رائے منصب کامیاب ہوئے تھے۔
2015 میں رائے منصب کا انتقال ہو گیا اور ضمنی انتخاب میں ان کی بیٹی شذرہ منصب اس نشست پر کامیاب ہوئیں۔
دنیا نیوز کے معروف پروگرام "ہیڈلائنز" کے سروے کے مطابق ننکانہ صاحب کے حلقہ این اے 118 میں 3 جماعتیں سر فہرست ہیں۔ این اے 118 کے 38 فیصد ووٹرز پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ، 31 فیصد مسلم لیگ ن کے دیوانے اور 20 فیصد تحریک لبیک کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 118 ضلع ننکانہ کے علاقوں پر مشتمل ہے۔ 2002 میں اس حلقے سے رائے منصب ق لیگ کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے۔ 2008 میں آزاد امیدوار سعید احمد ظفر نے کامیابی حاصل کی جبکہ ق لیگ کے رائے منصب 10 ہزار ووٹوں کے مارجن سے ہار گئے۔ 2013 میں رائے منصب نے ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن جیتا۔ آزاد امیدوار اعجازشاہ 5 ہزار ووٹوں کے مارجن سے ہار گئے۔
2015 میں رائے منصب کا انتقال ہو گیا اور حلقے میں ضمنی الیکشن ہوا تو رائے منصب کی صاحبزادی شذرہ منصب ن لیگ کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئیں۔ ضمنی انتخاب میں شذرہ منصب نے اعجاز شاہ کو 38 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہرایا۔
شذرہ منصب کی پارلیمانی کارکردگی کی بات کریں تو ضمنی انتخاب میں منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی کے 334 اجلاس ہوئے۔ شذرہ منصب 198 دن اسمبلی میں حاضر رہیں۔ انہوں نے 49 سوال پوچھے، 2 تقریریں کیں اور 6 مرتبہ اسمبلی کی کارروائی کا حصہ بنیں۔