اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 57 کے کاغذاتِ نامزدگی میں حقائق چھپانے کے الزام میں تاحیات نااہل قرار دیدیا گیا ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 57 سے سابق وزیرِاعظم شہاد خاقان عباسی کو نااہل قرار دیدیا گیا ہے۔ جج نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ حقائق چھپانے اور معلومات فراہم کرنے کی وجہ سے شاہد خاقان عباسی صادق اور امین نہیں رہے، انہوں نے اپنے ووٹر سے حقائق چھپائے اور تمام معلومات فراہم نہیں کیں، میں بطور جج اپنے اختیارات کے تحت شاہد خاقان عباسی کو 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیتا ہوں۔
سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کا دنیا نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ قبول کرتے ہیں، تاہم فیصلے کیخلاف اپیل کروں گا، میں نے کوئی حقائق یا معلومات نہیں چھپائیں، مجھ پر معلومات یا حقائق چھپانے کا الزام سراسر غلط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے فیصلے متنازع ہوں گے، ہر شخص اپنے اختیارات سے بڑھ کر فیصلے کر رہا ہے، امیدواروں کو ہٹایا جا رہا ہے، ہمیں اس معاملے میں شکوک وشہبات ہیں۔ فیصلے کیخلاف اپیل میں جاؤں گا، امید کرتا ہوں کہ قانون کے مطابق فیصلہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کوتاحیات نااہل کرنے کا اختیار نہیں، ایسے فیصلے الیکشن کو مشکوک بنا رہے ہیں۔
بعد ازاں پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِاعظم عباسی نے سپریم جوڈیشل کونسل میں جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرے اثاثے آج کم ہیں، کوئی بھی چیلنج کر لے، فیصلہ لکھنے والے نے غلط فیصلہ کیا، الیکشن ٹربیونل کو تاحیات نااہل کرنے کا اختیار ہی نہیں اور ریٹرننگ افسر کی بھی بے عزتی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں 31 سال سے اپنے حلقے سے الیکشن لڑ رہا ہوں، مجھ پر زمین پر قبضے کا الزام بھی لگایا گیا، میری ذات پر حملہ کیا گیا۔