لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے میاں حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہیں، پچیس جولائی کو عوام اپنا فیصلہ کرے گی۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”محاذ“ کو خصوصی انٹرویو میں حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ یہ امتحان شریف خاندان پر پہلی مرتبہ نہیں آیا، مارشل لا دور کے احتساب میں بھی کچھ نہیں نکلا، اس وقت بھی کہا گیا شریف برادران تاریخ کا حصہ بن گئے لیکن کڑے احتساب میں بھی ہمارا خاندان سرخرو ہوا، ہمارے خلاف 10 سال انکوائریاں ہوئیں لیکن کرپشن ثابت نہیں ہو سکی، ٹانگیں کھینچنے اور سازش سے کچھ نہیں ملتا، جو کچھ قسمت میں ہے وہ انسان کو ملتا ہے۔ نواز شریف کیساتھ انصاف ہونا چاہیے، عمران خان اور جہانگیر ترین کے بھی وہی کیسز تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ میں عمران خان سمیت ہر انسان کی عزت کرتا ہوں لیکن میری ان سے گزارش ہے کہ وہ اخلاقیات کا سبق سیکھیں، فیس اپنی جیب سے ادا کروں گا، انہوں نے میرے والد کیخلاف تین الزام لگائے لیکن عدالت پیش نہیں ہوئے، جھوٹ کا ورلڈ کپ ہو تو عمران جیت جائیں گے، وہ گالیاں نہ نکالیں، قوم پچیس جولائی کو حساب لے گی۔ انہوں نے کہا کہ جنگلا بس کا طعنہ دینے والے پانچ سال بعد نقل کر رہے ہیں، پشاور میں میٹرو نہیں بنی کھڈے ہیں۔
حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وقت اور فیصلے آتے جاتے رہتے ہیں، عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہیں، پچیس جولائی کو عوام اپنا فیصلہ کرے گی۔ سیاست میں سب کو یکساں موقع ملنے چاہیں، الیکشن شفاف ہو گا تو سب کا فائدہ ہو گا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے قائد ہیں، ان جیسا دوسرا پیدا نہیں ہو سکتا، ان کے ساتھ میرا پیار کا رشتہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز میری بڑی بہن ہیں، ہماری کوئی لڑائی نہیں، زندگی بہت چھوٹی ہے، نفرتوں کے بجائے پیار بانٹنا چاہیے، کرسی تو بے وفا ہوتی ہے، اصل عزت پیار سے ملتی ہے۔ میرے والد کی سوچ ہے سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) میں خیالات مختلف ہو سکتے ہیں لیکن الیکشن میں ہم سب اکٹھے مل کر جا رہے ہیں۔
الیکشن سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے لوگوں کی خدمت کی ہے، پچیس جولائی کو وہی ہو گا جو منظورِ خدا ہو گا، عوام کو سرپرائز ملیں گے، کارکن حوصلہ رکھیں، انشا اللہ شیر جیتے گا۔