لاہور: (دنیا نیوز) ملک بھر میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک بلا تعطل جاری رہا، مختلف سیاسی جماعتوں نے وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا تاہم الیکشن کمیشن نے اسے مسترد کر دیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات 2018ء کیلئے ملک بھر میں 85 ہزار 252 پولنگ سٹیشنز اور 2 لاکھ 41 ہزار 132 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے تھے۔
دنیا نیوز کی نشریات براہ راست دیکھیے
صوبہ پنجاب کی 141، سندھ کی 61، خیبر پختونخوا کی 39، بلوچستان کی 16، فاٹا کی 11 اور اسلام آباد کی 3 نشستوں پر مختلف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہونے کی توقع ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان میں اس وقت 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 افراد رجسٹرڈ ہیں، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار 263 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار 146 ہے۔
12 ہزار سے زائد سیاسی پہلوان آمنے سامنے
ملک بھر سے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے تقریبا 12 ہزار سے زائد سیاسی پہلوان میدان میں اترے۔ قومی اسمبلی کے لیے 3 ہزار 675 امیدوار اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی تمام نشستوں کے لیے 8 ہزار 895 امیدوار مدِمقابل آئے۔
پنجاب سے قومی اسمبلی کے لیے ایک ہزار 696 امیدوار اور سندھ سے قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے امیدواروں کی تعداد 872 ہے۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا سے قومی اسمبلی کے لیے 760 اور بلوچستان سے قومی اسمبلی کے لیے 303 امیدوار الیکشن کا حصہ بنے۔
اسی طرح پنجاب اسمبلی کے لیے 4 ہزار 242 امیدوار مدِمقابل ہیں، جبکہ اس کے برعکس سندھ اسمبلی کے لیے یہ تعداد قدرے کم ہے جس کے لیے 2 ہزار 382 امیدوار میدان میں ہیں۔
ملک کی تیسری صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے لیے ایک ہزار 264 امیدوار اور رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان سے صوبائی اسمبلی کے لیے 1007 امیدوار انتخابی دنگل کا حصہ ہیں۔
کئی مقامات پر پولنگ کا تاخیر سے آغاز
ملک بھر میں مختلف مقامات پر پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا جس کی وجہ سے ووٹرز بروقت ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے۔ پشاور کے حلقے این اے 29 حاجی بانڈہ پولنگ سٹیشن میں بھی پولنگ کا عملہ بروقت نہ پہنچا جس کی وجہ سے پولنگ شروع ہونے میں تاخیر ہوئی۔
اس موقع پر درجنوں ووٹرز قطاروں میں کھڑے پولنگ سٹیشنز کے اندر جانے کا انتظار کرتے رہے۔ فیصل آباد کے حلقے این اے 108 کے پولنگ سٹیشن 262 میں پولنگ ایجنٹ کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار رہا۔ این اے 58 پولنگ نمبر 325، این اے 239 پی ایس 93، این اے 246 اور این اے 129 پولنگ نمبر 15 میں بھی کچھ اسی قسم کی صورتحال کا سامنا رہا، کہیں پولنگ ایجنٹ وقت پر نہ پہنچ سکے اور کہیں دیگر انتظامات ادھورے رہ جانے کی وجہ سے پولنگ کے عمل میں تاخیر ہوئی۔ پولنگ کے آغاز میں تاخیر پر کئی مقامات پر ووٹرز اور پولنگ سٹیشن کے عملے میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔
خوشاب میں خواتین کا پہلی بار ووٹ کاسٹ
خوشاب میں 70 سالہ روایت ٹوٹ گئی، گاؤں کھکھ کلاں میں خواتین نے پہلی بار حقِ رائے دہی استعمال کیا۔ کوٹ مومن کے حلقہ این اے 89 للیانی میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ ملی۔ خواتین کے پولنگ بوتھ پر کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے کوئی خاتون پولنگ ایجنٹ بھی موجود نہیں تھی۔ شمالی وزیرستان میں خواتین نے پولنگ کا بائیکاٹ کر دیا۔ خواتین کا موقف تھا کہ پولنگ سٹیشن پر مرد عملہ تعینات ہونے کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتیں۔ اسی طرح صوابی میں جرگے نے خواتین کو حق رائے دہی کے استعمال سے روک دیا۔
عابد شیر علی کا خاتون پریزائیڈنگ افسر سے جھگڑا
فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیرِ مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کی پولنگ سٹیشن پر خاتون پریزائیڈنگ افسر سے جھڑپ ہو گئی۔ این اے 108 کے پولنگ سٹیشن پر ایک خاتون ووٹر نے شکایت کی کہ پریزائیڈنگ افسر اسے ووٹ کاسٹ نہیں کرنے دے رہی جس پر سابق وزیرِ مملکت نے پریزائیڈنگ افسر سے بحث شروع کر دی کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی خاتون ووٹر کو ووٹ ڈالنے سے روک رہی ہیں۔
پریزائیڈنگ افسر کا موقف تھا کہ خاتون ووٹر کا اس حلقے میں ووٹ نہیں ہے اور حلقہ بندیوں کی تبدیلی کی وجہ سے اس کا ووٹ کسی دوسرے پولنگ سٹیشن پر منتقل ہوگیا ہے۔ بعد ازاں انتخابی عملے نے دونوں فریقین میں معاملہ ٹھنڈا کرا دیا۔
این اے 239: دھاندلی کے الزام میں خواتین سمیت 7 افراد گرفتار
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 239 کے مختلف پولنگ سٹیشنوں سے دھاندلی کے الزام میں خاتون سمیت 7 افراد گرفتار کر لئے گئے۔ گرفتار افراد سے جعلی فارم 45 برآمد ہوئے۔ تمام ملزمان کو پریذائیڈنگ افسر کی نشان دہی پر گرفتار کیا گیا۔ گرفتار افراد نے پولنگ ایجنسی کو جعلی فارم 45دینے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ فارم 45 پر انتخابات کا حتمی فیصلہ تیار کیا جاتا ہے اور گرفتار افراد بھی حتمی نتیجہ پر اثر انداز ہونے کے لئے جعلی فارم 45 استعمال کرنا چاہتے تھے۔
سیاسی رہنماؤں کی میڈیا سے گفتگو، الیکشن کمیشن کا نوٹس
الیکشن کمیشن نے عمران خان، شہباز شریف، بلاول بھٹو اور خواجہ آصف کی میڈیا سے گفتگو کا نوٹس لے لیا۔ سیاسی رہنما کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار دے دیا۔ عمران خان نے این اے 53 اسلام آباد میں پولنگ سٹیشن پر سب کے سامنے خود کو ووٹ ڈالا اور پھر صحافیوں سے گفتگو کی۔ شہباز شریف کی لاہور، بلاول بھٹو لاڑکانہ اور خواجہ اصف کی سیالکوٹ میں میڈیا ٹاک کا نوٹس لیا گیا ہے۔
الیکشن کمشن حکام کا کہنا ہے کہ میڈیا سے براہ راست گفتگو انتخابی مہم کے زمرے میں آتی ہے، کسی رہنما یا جماعت کو آج رات بارہ بجے تک اس کی اجازت نہیں۔ الیکشن کمیشن کو صوابی میں 3 پولنگ اسٹیشنز پر خواتین کو ووٹنگ سے روکنے کی شکایات موصول ہوئیں، اس پر ڈی سی کو فوری کارروائی کی ہدایت کی گئی۔