صوابی: (دنیا نیوز) صوابی میں پاکستان تحریک انصاف اور اے این پی کے حامیوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ فائرنگ سے 3 کارکن زخمی، جن میں سے ایک زخمی دم توڑ گیا۔ جاں بحق کارکن کا تعلق پی ٹی آئی سے تھا۔
صوابی میں پی ٹی آئی اور اے این پی کے حامیوں کے درمیان تلخ کلامی کے بعد بات بڑھ گئی اور اسلحہ نکل آیا۔ مشتعل کارکنوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تو 3 کارکن زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے ایک زخمی دم توڑ گیا۔ جاں بحق کارکن کا تعلق پی ٹی آئی سے تھا۔
دوسری جانب کوئٹہ کے علاقے ہنہ اوڑک میں پولنگ سٹیشن پر لیویز اہلکار کی فائرنگ سے ساتھی اہلکار غلام فرید جاں بحق ہوگیا۔ جاں بحق اہلکار کی لاش سول ہسپتال منتقل کر دی گئی، واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اہلکار سید نور کا کہنا کہ گولی اتفاقیہ چلی۔ فیصل آباد کے حلقہ این اے 108 میں عابد شیرعلی خاتون پریذائڈنگ آفیسر سے الجھ پڑے۔ عابد شیر علی نے خاتون پریذائڈنگ آفیسر پر الزام عائد کیا ہے کہ خواتین کو ووٹ کاسٹ کیے بغیر واپس بھیجا جا رہا ہے۔ تنازع کے بعد پولنگ کا عمل تعطل کا شکار رہا۔
لاڑکانہ حلقہ این اے 200 میں پولنگ سٹیشن پرائمری سکول شاہ محمد کے باہر نامعلوم افراد نے پیپلزپارٹی کیمپ پر کریکر سے حملہ کر دیا۔ حملے میں 4 کارکن زخمی ہو گئے، جس کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا جبکہ راجن پور حلقہ 297 کے پولنگ سٹیشن 43 میں بھی پی ٹی آئی اور نواز لیگ کے کارکن آمنے سامنے آگئے۔ یہاں بھی بات نعرے بازی سے بڑھ کر پتھراؤ تک جا پہنچی۔
ملتان میں خواتین کی نعرے بازی لڑائی کا رخ اختیار کرگئی۔ جس کے بعد نواز لیگ اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان ایک دوسرے سے الجھ پڑے۔
فیصل آباد این اے 106 میں بھی سیاسی پارہ ہائی رہا، لیگی اور پی ٹی آئی کارکن پولنگ سٹیشن کے باہر گتھم گتھا ہوگئے۔ ساہیوال کے این حلقہ این اے 148 اور پی پی 198 کے پولنگ سٹیشن 88/6 آر پر بھی دو گروپوں میں جھگڑا ہوا، جھگڑے میں 4 افراد زخمی بھی ہوئے۔