لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن نے جنرل الیکشن 2018 کے دوران 38 حلقوں میں دھاندلی کے ثبوت اکٹھے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ لیگی رہنما زاہد حامد کی سربراہی میں قانونی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے جس کے بعد کل لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کیے جانے کا امکان ہے۔
ن لیگ نے وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ ہے جس میں 38 حلقوں میں دھاندلی کے حوالے سے ثبوت پیش کئے جائیں گے دوسری جانب مبینہ دھاندلی کا معاملہ عدالت لے جانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس پر عملدرآمد کیلئے زاہد حامد کی سربراہی میں ایک قانونی ٹیم بھی تشکیل دیدی ہے جو متوقع طور پر لاہورہائیکورٹ میں کل درخواست دائر کرے گی۔
ن لیگ نے الیکشن 2018 کے حوالے سے دھاندلی کے الزامات لگائے تھے جس کا پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن جماعتوں نےبھی اظہار کیا تھا۔ پیپلز پارٹی نے تو چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ ایم کیو ایم نے کراچی میں مظاہرہ کر کے نتائج کے حوالے سے اپنیا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا تاہم احتجاج کو زیادہ پزیرائی نہ مل سکنے کے باعث ایم کیو ایم نے حکومت میں شامل ہونے کی جانب توجہ مبذول کر لی۔