اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایل این جی سکینڈل میں شاہد خاقان عباسی دوسری مرتبہ نیب میں پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا۔ سابق وزیراعظم نے اپنے تمام اثاثوں کی تفصیلات اور سوالنامے کا جزوی جواب جمع کروا دیا۔
محمد زبیر کی سربراہی میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے شاہد خاقان عباسی سے کہا کہ آپ مطلوبہ ریکارڈ کیوں فراہم نہیں کر رہے ؟ سابق وزیراعظم نے ریکارڈ فراہمی کیلئے مزید مہلت کی استدعا کی جسے قبول کرلیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی نے اپنے تمام اثاثوں کی تفصیلات اور فراہم کیے گئے سوالنامے کا جزوی جواب بھی جمع کروا دیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سوالنامے کے مکمل جواب کے لیے سرکاری ریکارڈ کا جائزہ لینا ضروری ہے، اس مقصد کے لیے سیکرٹری پیٹرولیم کو خط لکھ دیا ہے، سرکاری ریکارڈ کے بغیر نیب کا پرچہ حل نہیں کر سکتا۔
شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جو چیزیں نیب نے مانگی تھی وہ نیب کو دیدی ہیں، سیکرٹری پیٹرولیم کو لکھے خط سے متعلق بھی نیب کو آگاہ کر دیا ہے، لگتا ہے میرے باہر آنے سے میڈیا کو مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا یہاں ایسی کوئی بات اہم نہیں جس پر میڈیا میں بات کروں، نیب روز بلائے گا تو روز حاضر ہو جائیں گے، عمران خان کے نئے گیس ذخائر سےمتعلق اعلان پر جلد پریس کانفرنس کروں گا۔
یاد رہے نیب نے شاہد خاقان عباسی کو مارچ کے دوسرے ہفتے میں طلب کیا تھا، سابق وزیر اعظم نے بیرون ملک ہونے کے باعث پیش ہونے سے معذرت کرتے ہوئے مارچ کے آخری ہفتہ میں تاریخ مقرر کرنے کی درخواست کی تھی۔ شاہد خاقان عباسی کو 75 سوالوں پر مبنی سوالنامہ بھی دیا گیا تھا۔